|

وقتِ اشاعت :   October 27 – 2020

تربت: وفاقی وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی بلوچستان کے وضع کردہ اسپیشل پیکج میں زمینی ترقی کے علاؤہ روزگار، صحت اور تعلیم کی بہت زیادہ سہولیات شامل ہیں، وزیر اعظم عمران خان پیکج فائنل ہونے کے بعد خود یہاں آکر اس کا افتتاح کریں گے۔ پریس کانفرنس کے موقع محترمہ رحیمہ جلال، ٹھیکیدار زبیر رند، ڈاکٹر فاروق رند، لولوا رفیق رند سمیت سیاسی و سماجی شخصیات موجود تھیں۔

زبیدہ جلال نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے طویل لاک ڈاؤن نے کافی منفی اثر کیا مگر پاکستان نے کرو ا وائرس کی وبا کو بہتر انداز میں کنٹرول کیا جس میں ڈاکٹروں کی محنت اور جانفشانی قابل ذکر ہے، تربت میں کرونا وائرس کی تشخیص اور علاج کے لیے جدید سہولیات جن میں جدید وینٹی لیٹر مشینیں بھی شامل ہیں دیئے گئے جبکہ ایک الگ وارڈ قائم کر کے اس میں بہت ساری سہولیات فراہم کی گئیں۔

کرونا آئسولیشن وارڈ کے لیے مزید مشینری اور جنریٹر فراہم کررہے ہیں جو آئندہ چند دنوں میں پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان بالخصوص جنوبی بلوچستان کی پسماندگی دور کرنے کے لیے ہماری کوششوں کو سنجیدگی سے لیا اور ان علاقوں کے لیے ایک اسپیشل پیکج ترتیب دیا گیا ہے جس کی تیاری کے لیے اسد عمر کے ساتھ ھم نے جنوبی بلوچستان کا فوری کیا جہاں پہ لوگوں کی ضروریات اور علاقے کی پسماندگی کا جائزہ لیا۔

یہ پیکج بہت جلد مرتب کی جائے گی جس کا افتتاح وزیراعظم عمران خان خود یہاں آکر کریں گے، اس پیکج میں روزگار کے وسیع مواقع موجود کیے گئے ہیں اس کے علاؤہ زراعت کی ترقی، تعیم، صحت اور انفرا اسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی گئی ہے جبکہ مند ٹو تربت دو شاہراہوں بھی شامل ہیں جن میں ایک شاہراہِ ان بڑے گاڈیصں کے لیے ہوگی جو ایران سے تجارتی مال لے کر آئیں گے جبکہ دوسرا شاہراہِ لوکل ٹرانسپورٹ کی ہوگی۔

اس کے علاؤہ مند ٹو گوادر سڑک کا منصوبہ بھی اس خصوصی پیکج کا حصہ ہے کیوں کہ سڑک نہ ہونے کی وجہ سے مند کے لوگوں کو ایک گھنٹے کا فاصلہ کئی گھنٹوں تک کرنا پڑتا ہے پہلے تربت اور یہاں سے گوادر جانا بہت کھٹن ہے نئی سڑک کی تعمیر کے بعد لوگوں کو گوادر جانے میں کافی آسانی ہوگی، انہوں نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں بلوچستان کی ترقی کے لیے کوئی جامع حکمت عملی اور بڑے پراجیکٹ نہیں بنائے گئے۔

نا ہی قوم پرست نیشنل پارٹی اور نا مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومتوں نے لوگوں کی معیار زندگی کی بلندی اور انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کوئی کام کیا جنرل پرویز مشرف نے بلوچستان کی ترقی کا سفر شروع کیا تھا اس پہ وہاں سے بریک لگ گئی جب پرویز مشرف چلے گئے اب اس سفر کا چوبارہ آغاز عمران خان کررہے ہیں امید ہے کہ اس میں بڑی کامیابی ملے گی اور بلوچستان کے بہت اہم نوعیت کے مسائل حل کی جانب جائیں گے۔