نوشکی,ملک بھر میں کرونا نارمل مگر وفاقی سرکاری اداروں میں عوام کو لوٹ مار جاری 7 ماہ قبل نوٹیفیکیشن جاری ہوا جس میں پاسپورٹ صرف ارجنٹ بنیادوں پر بنانے کی ہدایت جاری ہوئی نارمل پاسپورٹ تین ہزار روپے میں بنتا ہے
جبکہ ارجنٹ کی فیس پانچ ہزار روپے ہے بلوچستان کے پسماندہ اضلاع کے غریب عوام مزدوری کیلئے ایران اور خلیجی ممالک جاتے ہیں جن کیلئے پاسپورٹ لازمی ہے مگر اپنے ہی ملک میں کرونا سے بچاؤ کے نام پر غریب عوام سے پاسپورٹ بنانے کیلئے 5000 روپے وصول کرکے خوب لوٹا جا رہا ہے
، وفاقی ادارہ نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی نے بھی کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا جب کرونا کے اثرات کم ہوئے تو انہوں نے یہ نوٹیفیکیشن معطل کرکے نارمل شناختی بھی شروع کردی مگر پاسپورٹ آفس میں 7 ماہ گزرنے کے باوجود تاحال وہی نوٹیفیکیشن برقرار ہے
جس کے باعث عوام پریشانی کا شکار ہے نوشکی کے عوامی حلقوں اور مزدور طبقے نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اس نوٹیفیکیشن کو معطل کرکے نارمل فیس پر پاسپورٹ بنانے کے احکامات جاری کریں تاکہ عوام کو فائدہ ہو سکیں۔