|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2020

کوئٹہ: بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹو فرمان زرکون نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں سرمایہ کاری کیلئے ملکی و غیر ملکی کمپنیوں کوبے شمار مراعات اور سہولیات دی گئی ہیں،گوادر فری زون میں سرمایہ کاروں کو پر کشش ماحول فراہم کیا گیا ہے، جس میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے 100 فیصد ملکیتی حقوق، 23سال کیلئے ٹیکس چھوٹ، تعمیرات اور آپریشنز کیلئے کسٹم ڈیوٹی میں 100 فیصد چھوٹ، 99سال کیلئے اراضی کی لیز، ویزا قوانین میں لچک، دفاتر، بین الاقوامی معیار کا انفراسٹرکچر اور سیکورٹی انتظامات شامل ہیں۔

جبکہ چھوٹے صنعتی یونٹس اور وئیر ہاؤسز استعمال کیلئے تیارہیں،اسکے علاوہ فری تجارتی زون میں بھی بے شمار مراعات دی گئی ہیں،8ہزار ایکڑ پر آئل سٹی قائم کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ گوادر میں واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹس،شعبہ توانائی(ایل این جی ٹرمینلز)،ریسٹورنٹس اور تفریحی سرگرمیوں، سپر اسٹورز مارکیٹس،بجلی کے پیداواری منصوبوں، آئل ٹرمینلز،وئیر ہاؤسز کنٹینریارڈز،درآمدی صنعتوں،سیاحتی انفراسٹرکچریا بنیادی ڈھانچہ اور ہوٹلز وغیرہ میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جس سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ گوادر ایک نیا تجارتی مرکزبننے جا رہا ہے۔

یہاں موجود گرم پانیوں کی بندرگاہ جو اکیسویں صدی کے تقاضوں سے ہم آہنگ سلک روڈمنصوبے اور پاک چین اقتصادی راہداری کا نقطہ آغاز ہے، گوادر پورٹ آبنائے حرمزکے قریب خلیج فارس کے سنگم پر واقع ہے۔

جو خلیج فارس کو تیل کی ترسیل کا اہم ترین روٹ ہے۔گوادر فری زون اہم عالمی تجارتی مراکز سے قریب ہونے کے باعث اپنی جغرافیائی اہمیت رکھتا ہے۔گوادر کو مستقبل کی سمندری و تجارتی راہداری بنانے کیلئے بندرگاہ کے مغرب میں 2200 ایکڑ پر مشتمل گوادر فری زون اور کنٹینر ٹرمینل قائم کیا جا رہاہے جوگوادر پورٹ کا اہم حصہ ہو گا۔