تربت: مردہ مرغیوں کے اعضاء سے خوردنی تیل بنانے والا مافیا تربت پہنچ گیا، اسسٹنٹ کمشنر تربت کی نگرانی میں لیویز فورس نے مچھلی مارکیٹ میں کوارٹر پر چھاپہمار کر نوراسلام بنگالی کو گرفتار کرلیا جس نے مرغیوں کے اعضاء سے تیل بنا کر مقامی مارکیٹ اور کراچی بھیجنے کا اعتراف کرلیا۔ اسسٹنٹ کمشنر تربت عقیل کریم کی نگرانی میں لیویز فورس نے گزشتہ روز مچھلی مارکیٹ میں ایک کوارٹر پر اچانک چھاپہمار کر نور اسلام نامی ایک بنگالی کو حراست میں لیا۔
مذکورہ شخص تربت میں مرغیوں کے سر، پاؤں اور کھالوں سے خوردنی آئل بنا کر مقامی مارکیٹ اور کراچی میں بھیج کر فروخت کیا کرتا تھا۔ انتظامیہ کے مطابق یہ کاروائی ایک شہری کی خفیہ اطلاع پر عمل میں لائی گئی جس نے نشاندہی کی تھی کہ مچھلی مارکیٹ میں ایک رہائشی کوارٹر پر موجود شخص مضر صحت آئل بنا کر مارکیٹ میں سپلائی کررہا ہے۔ اس پر لیویز فورس نے تحصیلدار تربت کی سربراہی اور سسٹنٹ کمشنر تربت عقیل کریم کی نگرانی میں مزکورہ مقام پر چھاپہمارا جہاں بھاری مقدار میں مردہ مرغیوں کی ہڈیاں، سر، کھالیں اور بازو برآمد کر کے نور اسلام نامی ایک بنگالی کو گرفتار کیا۔
جنہوں نے اعتراف کیا کہ وہ گزشتہ ایک سال سے تربت کی مقامی مارکیٹ میں ایسی آئل سپلائی کررہا تھا جو وہ خود مرغیوں کے ان اعضاء سے کشید کرتا تھا۔انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اپنے بنائے گئے خوردنی آئل کراچی بھی بھیجا کرتا تھا۔ ان کے مطابق وہ مرغ فروشوں سے مردہ مرغیوں کے ساتھ زبح شدہ مرغیوں کے سر، کھالیں اور دیگر اعضاء لیتا تھا اور اپنے ٹھکانے پر آکر ان سے آئل کشید کیا کرتا تھا۔