|

وقتِ اشاعت :   December 5 – 2020

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پہلے منتخب وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی 76 برس کی عمر میں راولپنڈی کے آرمڈ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی ہسپتال میں خالق حقیقی سے جا ملے۔میر ظفر اللہ جمالی کا شمار بلوچستان کے چند ان معتبر اور نمایاں سیاستدانوں میں ہوتا ہے جنہوں نے وفاقی حکومتوں کے ساتھ سیاست کو ترجیح دی اور صوبے میں مقبول قوم پرستی کے رجحان سے خود کو دور رکھا۔انہیں صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پہلے اور اب تک کے آخری منتخب وزیراعظم ہونے کا اعزاز بھی حاصل رہا۔وہ نگراں وزیراعلیٰ اور وزیراعلیٰ بلوچستان بھی رہے۔اس کے علاوہ وفاقی اور صوبائی وزیر سمیت وہ دوبار سینٹ کے رکن بھی رہے ہیں۔

میر ظفر اللہ جمالی قیام پاکستان سے قبل یکم جنوری 1944 میں بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کے قصبے روجھان جمالی میں پیدا ہوئے۔انہوں نے ابتدائی تعلیم روجھان جمالی کے مقامی سکول سے حاصل کی اس کے بعد گھوڑا گلی مری میں بورڈنگ سکول چلے گئے ، اے لیول لاہور کے ایچی سن کالج سے پاس کیا انہوں نے 1965 میں گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کیا اور پنجاب یونیورسٹی لاہور سے سیاسیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔میر ظفر اللہ جمالی نے اپنے سیاسی کیرئر کا آغاز 1970 میں کیا تھا اور پہلی بار 1970 کے جینڈر الیکشن میں حصہ لیا ۔

تاہم اس میں وہ کامیاب نہ ہو سکے اور چاکر خان سے شکست کھا گئے،اس کے بعد انہوں نے 1977 کے عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور پہلی بار بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور صوبائی وزیر بھی رہے۔جنرل ضیاء الحق جب مارشل لاء نافذ کیا تو آپ ان سیاستدانوں میں شامل تھے جنہوں نے ضیاء الحق کا ساتھ دیا۔سابق صدر جنرل ضیاء الحق کے دور میں انہیں وفاقی کابینہ میں وزیر مملکت بنایا گیا،اس کے بعد 1985 کے غیر جماعتی انتخابات میں دوبارہ اپنے حلقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور اس وقت کے وزیراعظم کی وفاقی کابینہ میں شامل رہے۔

انہیں وفاقی وزیر پانی و بجلی بنایا گیا۔1988 میں میر ظفر اللہ خان جمالی نگران وزیراعلیٰ بلوچستان رہے،1988 کے عام انتخابات میں دوبارہ رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے منصب پر فائز رہے،1993 کے عام انتخابات میں وہ مسلم لیگ کے ٹکٹ پر دوبارہ رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہو گئے۔وہ 1994 اور 1997 میں سینٹ کے رکن بھی رہے اور 1997 میں دوبارہ وزیراعلیٰ بلوچستان نامزد ہوئے،میر ظفر اللہ جمالی وزیراعظم پاکستان کے منصب پر بھی فائز رہے ،وہ 23 نومبر 2002 کو پاکستان کے تیریویں وزیراعظم منتخب ہوئے ان کے وزارت عظمیٰ کے دور میں بھارت سے ایل او سی پر سیز فائر کا معاہدہ طے پایا۔

تاہم 26 جون 2004 کو وزارت عظمیٰ کے منصب سے مستعفی ہو گئے تھے۔انہیں کھیلوں سے بھی بہت دلچسپی تھی،وہ زمانہ طالب علمی میں خود بھی ہاکی کھیلتے رہے،وہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بھی رہ چکے تھے۔