|

وقتِ اشاعت :   December 18 – 2020

کوئٹہ:ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان کے جاری کردہ ایک بیان میں کیا گیا ہے کہ ماضی کی روایت برقرار رکھتے ہوئے ایک مرتبہ پھر سے ڈاکٹروں کی ڈگریوں کی تضحیک کرتے ہوئے ایڈہاک و کنٹریکٹ کے نام پہ دھوکا دینے کی کوشش کی جارہی ہے

جسے مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں،ایک طرف جہاں پورے ملک میں ایک نااہل اور کرپٹ حکومت کی جانب سے ہیلتھ سسٹم کو تباہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے

وہاں موجود وزیر اعلی بلوچستان بھی صوبے کے ہیلتھ سسٹم کو تباہ کرنے میں پیش پیش ہے،صوبے میں وزیر صحت کی عدم موجودگی واضع کرتی ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت دانستہ طور پر صوبے کے ہیلتھ سسٹم کی بہتری تو درکنار مذید تبائی اور عام آدمی کی زندگی مشکل سے مشکل تر بنانے میں مصروف عمل ہے،کورونا وائرس کی وبائی صورتحال میں جہاں حکومت نے کرپشن کے ریکارڈ قائم کردیئے

وہاں اپنی نااہلی اور کرپشن پر پردہ ڈالنے کیلئے جوٹ پر مبنی ایڈورٹائزمنٹس سے صوبے کی غریب عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے،6 ارب روپے کرپشن کی نظر ہونے کے بعد پورے صوبے میں تاحال کوئی ایسا ہیلتھ یونٹ نہیں جہاں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کا اطمینان بخش علاج ممکن ہوسکے

ترجمان نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبائی صورتحال نے واضع کردیا کہ صوبے کا ہیلتھ سسٹم انتہائی ناقص اور ڈاکٹروں کی شدید قلت کا سامنا ہے ایسے حالات میں ایمرجنسی بنیادوں پر عملی اقدامات کرنے کے بجائے ایڈہاک و کنٹریکٹ کے نام پہ ڈاکٹروں کو تعینات کیا جانا سمجھ سے بالاتر ہے۔