|

وقتِ اشاعت :   December 26 – 2020

دالبندین : بلوچستان نیشنل پارٹی تحصیل دالبندین کے پریس ریلیز میں سیندک پروجیکٹ کے ملازمین کے احتجاج کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پروجیکٹ انتظامیہ نے کرونا وائرس کے نام پر ملازمین کو سخت ذہنی اذیت میں مبتلا کردیا ہے گذشتہ 9 ماہ سے ملازمین کی چھٹیاں بند کرنا اور قریبی رہائش پذیر لوگوں کو گھروں تک نہ چھوڑنا ظلم کی انتہاء ہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے شدید سردی میں پروجیکٹ کے ملازمین کھلے آسمان تلے اپنے جائز حقوق کے لیے احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں مگر حکام کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی۔ جائز حقوق کے لیے آواز بلند کرنے پر مکمل پابندی عائد ہے۔پروجیکٹ انتظامیہ نے ملازمین سے بنیادی انسانی حقوق تک چھین لی ہے اور پروجیکٹ کے ملازمین کے ساتھ سیاسی بنیادوں پر انتقام لیا جارہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پروجیکٹ انتظامیہ کی غلط پالیسیوں کے سبب ملازمین اکثر و بیشتر اوقات میں احتجاج کرتے نظر آتے ہیں کیونکہ وہاں پر نہ صرف ملازمین کے بنیادی حقوق سلب کیے جاتے ہیں بلکہ چھٹی جو کہ ملازمین کا ایک قانونی حق بنتا ہے اس پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے اور من پسند فیصلوں نے ملازمین کو شدید سردی میں احتجاج پر مجبور کر دیا ہے ملازمین کے ساتھ انتقامی کاروائیاں کی جارہی ہے ۔

جس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔بیان میں افسوس کا اظہار کیا گیا ہے کہ چائینیز ملازمین کو ویکسین کرکے ہر قسم کی پابندیوں سے آزاد کر دیا گیا ہے صرف بلوچستانی ملازمین کے لیے قرنطینہ اور کرونا وائرس کے نام پر انوکھا کھیل کھیلا جارہا ہے۔

بی این پی پروجیکٹ کے احتجاجی ملازمین کی حمایت اور ان کے حقوق کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہے بیان میں چائینیز مینجمنٹ اور پروجیکٹ انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ پروجیکٹ کے ملازمین کو کرونا وائرس کے نام پر تنگ کرنے۔

چھٹیاں نہ دینے اور قریبی رہائش پذیر ملازمین پر پابندیاں عائد کرنے جیسے فیصلوں پر فی الفور نظر ثانی کرنی چاہیے بصورت دیگر بی این پی دالبندین ملازمین کے حق میں بھر پور انداز میں احتجاج کرے گی جس کی تمام تر ذمہ داری سیندھک پروجیکٹ انتظامیہ پر عائد ہوگی۔