|

وقتِ اشاعت :   December 26 – 2020

اوستہ محمد: نوجوان صدام حسین کے والد بالاچ پلال نے سیاسی و سماجی رہنما میڈم نورجہاں میمن کے ہمراہ اوستہ محمد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اوستہ محمد کے سٹی پولیس کے ڈیوٹی آفیسران کی نگرانی میں ہمارے گھر با با کوٹ پر چھاپہ مارکر پیار کی شادی کرنے والے میرے بیٹے صدام حسین پلال اور اس کی بیوی نادیہ کو اوستہ محمد پولیس نے گرفتار کیا اور عدالت میں پیش کیئے بغیر ان کو کوئٹہ پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

جس سے میرے بچے کی زندگی کو خطرہ ہے اب ہمیں پتہ نہیں کہ وہ اس وقت کس حالت میں ہوگا میر ے بیٹے سے اوستہ محمد سٹی پولیس کے ڈیوٹی افیسر نے ایک لاکھ روپے نقدی اور لاکھوں روپے کی مالیت کے زیورات اور نکاح نامہ سمیت دیگر دستاویزات لیکر گئے ہیں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ پولیس اس شدید سردی میں میرے نوجوان بیٹے صدام حیسن پلال پر سخت تشدد کررہے ہیں۔

میرے نوجوان بیٹے کی زندگی کو خطرہ ہے پریس کانفرنس کے موقع پر سیاسی وسماجی رہنما میڈم نورجہاں میمن نے سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزستہ روز جو بوڑھا بالاچ پلال کے نوجوان بیٹے کے ساتھ ہوا وہ قابل افسوس ہے پولیس نوجوان صدام حسین اور ان کی اہلیہ کو عدالت میں پیش کرنے کے بجائے ڈائریکٹ ان کو کوئٹہ پولیس کے حوالے نہیں کرنا چاہیئے تھا ۔

لڑکی نے ان سی مقامی عدالت میں پیار کی شادی کی لیکن اوستہ محمد پولیس نے بلا جواز ان کو گرفتار کیا جو قابل مزمت ہے انہوں نے وزیراعلی بلوچستان آئی جی پولیس بلوچستان اور ڈی آئی جی نصیر آباد سے وہ اس چیز کا نوٹس لے کر اوستہ محمد پولیس کے خلاف کاروائی کرکے لڑکی کو دارالمان کے حوالے کیا جائے۔

اور ان کے بزرگ باپ کو انصاف فراہم کیا جائے ورنہ ہم سیول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی نتظمیں مظلوم کی دادرسی کے لئے بلوچستان بھر میں تحریک چلانے پر مجبور ہو جائیں گے۔