|

وقتِ اشاعت :   January 13 – 2021

کوئٹہ: جھالاوان عوامی پینل کے سربراہ میر شفیق الرحمن مینگل نے کہا ہے کہ سیاسی قیادت ہوش کے ناخن لیتے ہوئے پی ڈی ایم میں موجود کالی بھیڑوں کو پہچانیں سرمچار بن کر مراعات حاصل کرنا آسان ہے ہم نے پاکستان کی سالمیت اور بقاء کے لئے اپنی جانوں کا نذانہ پیش کیا ہے مخالفین کے لگائے گئے الزامات کی پرواہ نہیں ہے، ہندوستان کرائے کے قاتلوں کے ذریعے بلوچستان میں دہشتگردی پھیلا رہا ہے ہرنائی اور مچھ واقعات کی مذمت کرتے ہیں ،داعش نے مسلمانوں کی محرومی کو بہانہ بنا کر غیر اسلامی اور غیر شرعی طریقہ اپنایا ہے ۔

جسکی مذمت کرتے ہیں، جلد ہی ہم خیال ساتھیوں سے مشاورت کے بعد ملک گیر سیاسی جماعتیں بنانے کے اعلان کریں گے، یہ بات انہوں نے بدھ کو کوئٹہ کے مقامی ہال میں مختلف سیاسی، قبائلی شخصیات کی جھالاوان عوامی پینل میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔میر شفیق الرحمن مینگل نے کہا کہ وہ قوم پرست جو ہندوستان کے ٹکڑوں پر پلتے ہیں۔

انکی کیا مجال ہے کہ وہ اپنے شور میں ہمیں دبائیں کوئی بھی گمراہ نظریہ اپنے شور و غوغہ میں نظریہ پاکستان کو ماندنہیں کرسکتا ہمیں صرف قیادت کی ضرورت ہے باطل کی پھوک حق کی شمع کو بجھا نہیں پائیگی انہوں نے کہا کہ پاکستان قائم و دائم رہے گا۔

اور ہندوستان ٹوٹے گا کرائے کے قاتلوں کے ذریعے ہندوستان کبھی بھی غیرت مند بلوچ قوم کے سامنے اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکتا بلوچستان کی تاریخ اور جغرافیاء اس بات کی گواہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ کلمہ حق کا ساتھ دیا ہے ہندوستان ہماری بنیادوں کو نقصان پہنچانے میں کسی صورت کامیاب نہیں ہوگا انہوں نے ہندوستان قومی یا مذہبی لبادہ اوڑھنے والوں کے ذریعے بلوچستان میں دہشتگردی کروا رہا ہے۔

ہرنائی میں فورسز پر حملے اور مچھ میں ہزارہ برداری سے تعلق رکھنے والے 10کانکنوں کو شہید کرنے کے اندوہناک واقعہ اور اس میں ملوث تنظیم داعش کی مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاستی دہشتگردی نے شرم وحیاء کا دامن پامال کرلیا ہے۔

ایک طرف ہندوستان نے سرداروں، نوابوں ،جاگیرداروں دوسری طرف قاتلوں کو پا ل رکھا ہے جنہوں نے قتل عام کرنے میں نہ ہمارے استاتذہ، نہ ڈاکٹروںاور نہ ہی معتبررین ،مزدوروں کو چھوڑا2004سے2012تک کوئٹہ سمیت بلوچستان میں خون کی جو ہولی کھیلی گئی اس کے ہم سب گواہ ہیں ہندوستان نوابوں اور سرداروں کو ہمارا لیڈر بنانے کی کوشش کرتاہے جاگیرداربھی نجات دہندہ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ داعش جیسی عالمی دہشتگرد تنظیم کے ذریعے دہشتگردی اور قتل پھیلایا گیاداعش نے مسلمانوں کی محرومی کو بہانہ بنا کر غیر اسلامی اور غیر شرعی طریقہ اپنایا آج گائے کے پجاری اور بد ترین قوم کے یہ ایجنٹ بن کر اپنے ہی لوگوں کا قتل عام کر رہے ہیں افغانستان اور پاکستان میں داعش نے جو کچھ کیا ہے وہ سب کے سامنے ہے ہندوستان اور اسکے کرائے کے قاتلوں چاہے۔

وہ مذہبی ہوںیا نوابوں ،سرداروں،جاگیرداروں کی صورت میں ہم پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ہم اسکی بھر پور مذمت کرتے ہیںانہوں نے کہا کہ دہشتگردی جیسی حرکتوں سے ہندوستان اور اسکی دہشتگرد ایجنسی را کی حماقت نظر آتی ہے انکی ان حرکتوں سے پاکستانی قوم مزید مضبوط ہوکر انکے عزائم کو خاک میں ملا ئے گی، انہوںنے کہاکہ را کے کرتا دھرتا پاکستان سے اس قدر خوفزدہ ہیں کہ وہ بین القوامی معاشرے میں پاکستان کے خلاف ہر بھونڈا طریقہ کار اپناتے ہیں۔

اسی طرح انکے ایجنٹوں کے حال ہے جس طریقے سے وہ پاکستانی عوام کو ورغلانے کی ناکام کوشش کرتے ہیں اور محب وطن پاکستانی قیادت کو جھوٹے الزامات لگا کر متنازعہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ جب اقتدار ہاتھ سے گیا ہے تو نواز شریف جنونی کیفیت میں آگئے ہیں نواز شریف خوش نہ ہوں کہ وہ صر ف تحریک انصاف کو بد نام کرتے ہیں جو لوگ آج انکے ساتھ ہیں یہی لوگ پہلے ہر حکومت ۔

نواز شریف اور سیکورٹی ایجنسیوں کو قاتل کہتے تھے پی ڈی ایم کی قیادت اور زرداری صاحب یہ بھول گئے ہیں کہ سیاست، سیاسی تحریک کیا ہے اور پاکستان کی سالمیت اور ہندوستان کو خوش کرنا کیا ہے جمہوری تحریک کے ذریعے ملک کے جمہوری نظام کو مضبوط کرنا کیا ہے اور ہندوستانی دہشتگردی کے واقعات کو بہانہ بنا کر اپنے ہی ملک کے اداروں، حکومت اور محب وطن لوگوں کو بدنام کرنے پر ہندوستانی میڈیا بغل بجاتا ہے۔

سیاسی قیادت ہوش کے ناخن لیتے ہوئے پی ڈی ایم میں موجود کالی بھیڑوں کو پہچانیں انہوں نے کہا کہ مخالفین ہم پر بھی الزامات لگاتے آئے ہیں لیکن ہمیں انکے الزامات کی پرواہ نہیں ہے ہم نے اپنی سیاسی جدوجہد اور خون دیکر را کے دہشتگردوں کو ناکام اور عوام کو محفوظ بنایا ہمیں پاکستان کے ساتھ وفاداری اور تحفظ کے لئے کسی کی سند کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی را کے ایجنٹوں کے الزامات کی پرواہ ہے۔

سرمچار بننا آسان ہے انہیں مراعات بھی حاصل ہیں جبکہ نواز شریف دور میں ہماری گھیرا بندی کی گئی آج بھی ہم پاکستان زندہ باد کہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک قوم پرست فاشسٹ پارٹی بڑی بڑی باتیں کرتی ہے کوئٹہ میں انکے چند ارکان صوبائی اسمبلی بھی ہیںپی ڈی ایم کہتی ہے کہ یہ سلیکٹڈ حکومت اور انجینئرڈ الیکشن کے ذریعے آئے ہیں تو جنہوں نے 10سیٹیں لی ہیں۔

وہ بھی اسی الیکشن کے ذریعے آئے ہیں کوئٹہ کی تین سیٹیں عوامی مینڈیٹ نہیں بلکہ بارگین کر کے حاصل کی گئیں انہوں نے کہا کہ چند دن پہلے تک حکومت اور پی ٹی آئی کے اتحاد کا حصہ رہنے والے آج پی ڈی ایم کے جلسے میں ایسے بات کر رہے ہیں جیسے وہ روز اول سے اسکا حصہ رہے ہیں اربوں روپے کے بجٹ لیکر آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، چیئر مین سینیٹ کے انتخاب، بجٹ میں انکے حق میں ووٹ دیے گئے ۔

اور جب انکی را کی فنڈنگ ثابت ہوئی اور حکومت محتاط ہوئی تو پی ڈی ایم میں شامل ہوگئے کم از کم پی ڈی ایم والے اپنا کوئی اخلاقی معیار رکھتے لیکن آتے ہی کوئٹہ کے جلسے میں دہشتگردوں کی تصاویر لہرائی گئیں انہوں نے کہا کہ فاشسٹ پارٹی کے ارکان اسمبلی میں ترقی پسند ہونے کے دعوے کرتے ہیں انکے تمام ارکان اسمبلی آئیں اور وڈھ کا دورہ کریں اور فاشسٹ پارٹی کے بہروپیے سربراہ اور نقلی سردار کا اصل چہرہ نظر آئیگا۔

وڈھ میں آج تک معیاری تعلیمی ادارہ، ہسپتال موجود نہیں ہے یہ ساحل وسائل کے نعرے لگانے والوں کے ماتھے پر بد نما داغ ہے۔انہوں نے کہا کہ دبئی، انگلینڈ میں ربوںروپے کی جائیدادیں،دبئی میں 8ارب کی رولز رائس گاڑی میں گھومنے والے قوم کے خیر خواہ نہیں بلکہ یہی وہ قاتل ہیں جنہوں نے 2002اور2003میں خضدار کے آزادی چوک پر تقرریں کیں اور لوگوں کو قتل غارت کرنے کا کہا۔

انہی لوگوں نے پاک فوج کے خلاف تقرریں کیں اور عوام کو ورغلایا اسی شخص نے پنجاب کے لوگوں کو یہودی سے تشبیح دیکر لوگوں کو پہاڑوں پر بھیجا اور عوام کا قتل عام کروایا اورجسے یہ مسلم لیگ قاتل کہتے تھے اسکے رہنماء ملک امین سے رشتے داری کرلی ہمیں رشتے داری پر اعتراض نہیں لیکن جن لوگوں کا پنجابی قومیت کے نام پر قتل عام کروایا انہی کی اشرافیہ سے رشتے داری کرلی گئی جو کہ دہرامعیار ہے ۔

یہ لوگ بتائیںکہ پروفیسر نازمہ طالب، ڈاکٹر فہیم ، پروفیسر عاشق عثمان نے انکا کیا بگاڑا تھا انہوں نے کہا کہ لوگوں کو پہاڑوں پر لیکر جانے والے آج مسنگ پرسنز کا راگ الاپتے ہیں انہیں صرف پی ٹی آئی حکومت سے اربوں کے فنڈ ز اور مراعات لینی تھیں جنکا پیسہ انکی اور دہشتگردوں کی جیب میں گیادو مرتبہ وزیراعلیٰ رہنے والوں نے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا اگر انکے ایم پی اے فنڈز بھی علاقے میں لگتے تو تھوڑا افاقہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ عوام با شعور ہے صرف انہیں جگانے اور بتانے کی ضرورت ہے کہ یہی قاتل اور بہروپیے داعش کے ساتھی بھی ہیں وڈھ میں میرین یونیورسٹی کے لئے زمین دینے کا دعویٰ کیا گیا یہ زمین بھی قبضہ کی گئی ہے جس میں سے 150ایکڑ زمین یونیورسٹی کے لئے دی گئی ہے یہی لوگ جھالاوان کی سب سے بڑی قبضہ مافیا ہیں یہی لوگ بلوچ خواتین کے خلاف مقدمات درج نہ کرنے کا کہتے ہیں۔

لیکن انکے بیٹے کی مدعیت میں حب میں خواتین پر ایف آئی آر درج کی گئی میر شفیق الرحمن مینگل نے کہا کہ پچھلے انتخابات میں اسی جماعت نے علماء سے اتحاد کرکے اپنی عزت بچائی ہمارا میڈیا ٹرائل کیا گیا لیکن آج بھی ہم سرخرو ہیں مخالفین کا بدترین زوال شرو ع ہوچکا ہے ہمارا وژن اور اصل مقصد عظیم تر پاکستان اور خوشحال بلوچستان ہے یہ اسی صورت ممکن ہے جب یہاں جاگیردرانہ نظام کا خاتمہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا باسی ہونے پر ہم سب کو فخر ہے بلوچ قومی حقوق کی آڑ میں تاریخ مسخ کرنے کی کوشش کی گئی اور راگ الاپا گیا ہے کہ ہم سیکولر ہیں ہمارے ابائو اجداد کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے کبھی ظلم کے سامنے سر نہیں جھکایا اور بلوچ کی بنیاد اسلام ہے یہی وجہ ہے کہ بلوچ قوم نے نظریہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم پرستی کے دعویداروں نے جو کچھ 1996-97میں ایک دوسرے کے لئے کہا و ہ سب کے سامنے عیاں ہے۔

اور 13ماہ بعد ہی انکی حکومت میں اختلافات سامنے آگئے اور اتحادی ٹوٹ گئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ وہ قوم پرستی کا نظریہ نہیں چھوڑ سکتے تو ہم ان سے کہتے ہیں کہ ہم نظریہ پاکستان کیسے چھوڑ سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم خیال ساتھیوں سے مشاورت جاری ہے جلد ہی ملک گیر سیاسی جماعت کا اعلان کریں گے ۔