|

وقتِ اشاعت :   January 18 – 2021

کوہلو: میڈیکل سیٹوں میں غیر لوکلز افراد کی کوہلو کے کوٹے پر منتخب ہونے کے خلاف متاثرہ طلباء نے ڈسٹرکٹ پریس کلب کوہلو (ر)کے سامنے کیمپ لگا کر دھرنا دیا اس موقع پر سیاسی مذہبی جماعتوں ،طلباء تنظیموں سول سوسائٹی کے نمائندوں، عمائدین کوہلو نے مختلف وفود کی صورت میں احتجاجی کیمپ آکر یکجہتی کا اظہار کیا تفصیلات کے مطابق میڈیکل نشستوں کی حالیہ میرٹ لسٹ میں غیر لوکل طلباء کی کوہلو کے کوٹے پر کامیابی کے خلاف متاثرہ طلباء اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کے بعدمیڈیکل ٹیسٹ کے نتائج میں متاثرہ طلباء کی جانب سے ڈسٹرکٹ پریس کلب کوہلو (ر)کے سامنے احتجاجی کیمپ لگایا گیا اور مطالبات پورے ہونے تک احتجاجی کیمپ جاری رکھنے کا اعلان کیا اس موقع پر نیشنل پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری وڈیرہ علی نواز مری کی قیادت میں نیشنل پارٹی کے وفد ،مری قومی اتحاد کے صوبائی ایڈوائزر وڈیرہ غازیخان مری ،ضلعی صدر امیر خان مری کی سربراہی میں مری قومی اتحاد کے وفد ،مصری خان مری کی قیادت میں یوتھ فورم کے وفد ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی انفارمیشن سیکرٹری کی قیادت میں پارٹی کا وفد ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے صدر وڈیرہ اشرف مری اور میر شہبازمری کی قیادت میں پارٹی کا وفداور عوامی نیشنل پارٹی کے آرگنائزر چیف جہانگیر زرکون سمیت سول سوسائٹی کے نمائندوں اور عمائدین نے متاثرہ طلباء کے کیمپ میں آکر ان سے اظہار یکجہتی کیا ۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پنجاب،سندھ و دیگر صوبوں کے افراد کی میڈیکل نشستوں میں کامیابی پر کوہلو کے طلباء کی حق تلفی ہوئی ہے جعلی لوکلز کی بھر مار سے یہاں صدیوں بسنے والے اقوام کے ساتھ ناانصافی اور ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے جو کہ قابل مذمت اقدام ہے اس معاملے پر صوبائی حکومت متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کوفوری اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کریں۔

گزشتہ ایک ہفتے سے کوہلو کے متاثرہ طلباء نان لوکلز کے خلاف سراپا احتجاج ہیں مگر صوبائی حکومت کی جانب سے اس سنگین معاملے میں خاموشی سمجھ سے بالا تر ہے ۔کیمپ میں بیٹھے متاثرہ طلباء کا کہنا تھا کہ جعلی لوکل کینسل کرنے تک احتجاجی دھرنا جاری رہے گا اور اگر مطالبات نہ مانے گئے تواحتجاجی کیمپ کو تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ میں تبدیل کیا جائے گا ۔