تربت: بلوچ عوامی موومنٹ(بام) کے مرکزی چیف آرگنائزر،سابق ایم این اے وسابق سینیٹر میرمنظوراحمدگچکی نے بام کی تمام کمیٹیاں تحلیل کرکے بام کو نیشنل پارٹی میں ضم کرنے کااعلان کردیا،یہ اعلان انہوں نے پیرکی شام ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کی رہائش گاہ پر پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا، منظور گچکی،بام کے سابق مرکزی صدر مبارک بلوچ۔
سابق مرکزی یوتھ سیکرٹری گہرام گچکی ودیگر کاڈاکٹرمالک بلوچ کی قیادت میں نیشنل پارٹی کے موثر سیاسی پلیٹ فارم بنانے کاعزم، ڈاکٹرمالک بلوچ کا خیرمقدم، تفصیلات کے مطابق بلوچ عوامی موومنٹ کے مرکزی چیف آرگنائزر،سابق ایم این اے وسابق سینیٹرمیر منظوراحمدگچکی نے پیرکی شام ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بام کی تمام کمیٹیوں کوتحلیل کرکے اسے نیشنل پارٹی میں ضم کرنے کااعلان کردیا، انہوں نے کہاکہ پاکستان کی جمہوری قوتوں اوربلوچستان کی پروگریسیو قوتوں کایکجا ہونا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔
جو قوم پرست سیاسی کارکنان جوکسی بھی وجہ سے سیاست سے کنارہ کشی اختیارکرچکے ہیں وہ ان مخصوص ومخدوش حالات میں سیاسی میدان میں آکر جدوجہد کریں اس وقت نیشنل پارٹی کومضبوط سیاسی پلیٹ فارم بنانے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہاکہ جن سیاسی پارٹیوں میں اختلاف رائے نہ ہو تووہ سیاسی پارٹی کہلانے کے حقدار نہیں بلکہ اسے مْردوں کی پارٹی کہنا زیادہ مناسب ہوگا۔
بی ایس او اوربی این وائی ایم کے دور سے خودتنقیدی کا قائل رہاہوں، نیشنل پارٹی میرے لئے اجنبی نہیں بلکہ اسی پارٹی نے مجھ جیسے عام کارکن کو قومی اسمبلی کا رکن منتخب کرایا جسے میں نہیں بھلاسکتا، انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کومضبوط بناکر ساحل وسائل اور قومی حقوق کے حصول کی جدوجہد کوتقویت پہنچائی جاسکتی ہے، انہوں نے کہاکہ پاکستان میں غیرجمہوری قوتیں 35سال تک بلاواسطہ اور باقی عرصے میں بالواسطہ حکمرانی کرتے آرہے ہیں۔
ملک میں جمہوریت کی بالادستی اور قومیتوں کے حقوق ومفادات کے تحفظ کیلئے ایک نئے عمرانی معاہدہ کی ضرورت ہے، نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے بام کونیشنل پارٹی میں ضم کرنے اور میرمنظور گچکی، مبارک بلوچ، گہرام گچکی ودیگررہنماؤں وساتھیوں کی نیشنل پارٹی میں شمولیت کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ نیشنل پارٹی بلوچ عوام کی نمائندہ سیاسی پلیٹ فارم ہے۔
نیشنل پارٹی کومضبوط بناکر ہی بلوچ وبلوچستان کے بہترمستقبل کی ضمانت دی جاسکتی ہے، بلوچستان میں قومی شعوری سیاست کوکمزور کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں،قومی شعوری سیاست کوپروان چڑھانے کیلئے نیشنل پارٹی کے دامن کو تنگ کرنے کے بجائے کشادہ کرنے کی ضرورت ہے اس لئے ہم وسیع القلبی اورکشادہ دلی کے ساتھ تمام سیاسی کارکنان کے پاس جائیں اورانہیں ایک موثرپلیٹ فارم دیں۔
انہوں نے کہاکہ بام کاانضمام ایک بڑی پیش رفت ہے اس فیصلے سے قومی جدوجہد کو طاقت ملے گی اوریہ جدوجہد مزید آگے بڑھے گی، بام کے سابق مرکزی صدر مبارک بلوچ نے کہاکہ چند ساتھیوں کے غلط رویے کی بناء پرغلط فہمیوں کی وجہ سے چند سال قبل احتجاجاً نیشنل پارٹی سے اپنی راہیں جداضرورکیں مگر مجھے اس دوران نیشنل پارٹی کے پروگرام اور آئین سے کسی قسم کاکوئی اختلاف نہیں رہا۔
میری راہیں جداکرنے سے اپنے تمام پرانے ساتھیوں کی دل رنجی پر ان سے معافی کاخواستگار ہوں اور آج ایک بارپھر اپنے ساتھیوں کے قافلہ میں شامل ہوکر ان کے شانہ بشانہ جدوجہد کاعزم کرتاہوں کیونکہ یہی ساتھی اور دوست میری زندگی کا سرمایہ اور اثاثہ ہیں، انہوں نے کہاکہ میں نے اس دوران تمام چھوٹی بڑی سیاسی جماعتوں کا بغورجائزہ لیامگرمجھے نیشنل پارٹی سے بہترکوئی پارٹی نظرنہیں آیا انہوں نے کہاکہ میری صرف ایک شرط ہے کہ پارٹی کو مکمل آئین کے تحت چلایاجائے۔
پارٹی آئین سے بالاترکوئی نہ ہو،نیشنل پارٹی کے ایک عام ورکرکی حیثیت سے پارٹی فعالیت کیلئے تمام ترصلاحیتیں اورتوانائیاں بروئے کارلاؤں گا، بلوچ عوامی موومنٹ کے سابق مرکزی یوتھ سیکرٹری گہرام گچکی نے کہاکہ بلوچستان میں سنگل سیاسی پلیٹ فارم کی ضرورت کومحسوس کرتے ہوئے بلوچ اتحاد واتفاق کی طرف جائیں،یکجہتی کے سوابلوچ کے پاس کوئی راستہ نہیں۔
پروگرام میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض نیشنل پارٹی ضلع کیچ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری طارق بابل نے سرانجام دئیے، اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری حاجی فداحسین دشتی، کمیٹی کے رکن واجہ ابوالحسن بلوچ، انجینئرحمیدبلوچ، ملابرکت بلوچ، ڈاکٹرمحمدنوربلوچ، شے غلام قادربلیدی، نثار احمدبزنجو، رجب یاسین، محمد طاہربلوچ، تحصیل تربت کے صدرفضل کریم بلوچ۔
تحصیل آبسرکے صدراقبال بلوچ، بلوچستان بارکونسل کے وائس چیئرمین قاسم گاجی زئی ایڈووکیٹ، بی ایس اوپجارکے مرکزی وائس چیئرمین بوہیرصالح، صوبائی صدرعابدعمر، نویدتاج سمیت دیگررہنما اورکارکنان ایک کثیرتعدادمیں شریک تھے۔