|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2021

کوئٹہ: وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت اجلاس میں لوکل کونسل گرانٹ کمیٹی اور لوکل کونسل سے متعلق مسائل،فنڈز کی تقسیم،نظر ثانی شدہ مجوزہ لوکل کونسل فنڈز کی تقسیم کا فارمولا، امور کی انجام دہی کے لیے مشینری کی فراہمی سمیت دیگر متعلقہ امور جبکہ کوئٹہ شہر میں آئندہ مالی سال 2021- 22 میں سڑکوں کی تعمیر کے نئے مجوزہ اسکیمات، شہر کوئٹہ میں مجوزہ رنگ روڈ کی تعمیر اور شہر میں ٹریفک منیجمنٹ ری ماڈلنگ انٹر سیکشن پلان کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا،ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات عبدالصبور کاکڑ،سیکریٹری خزانہ پسند خان بلیدی،سیکرٹری بلدیات احمد رضا خان،سیکریٹری روڈ سلیم اعوان،سیکرٹری اطلاعات سہیل الرحمان، کمشنر کوئٹہ ڈویژن اسفندیار کاکڑ،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اورنگزیب بادینی سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو متعلقہ حکام نے لوکل کونسل گرانٹ کمیٹی،ڈسٹرکٹ کونسل،یونین کونسل۔

میونسپل کمیٹی کو فنڈز کی فراہمی، ضلعی سطح پر کارپوریشنز کا کردار،صوابدیدی فنڈز، نئی اسامیوں کی تخلیق، میونسپلٹی اور لوکل کونسل ایکٹ میں مجوزہ ترامیم سمیت دیگر متعلقہ امور پر بریفنگ دی جبکہ کمشنر کوئٹہ ڈویژن اسفندیار کاکڑ نے کوئٹہ شہر میں مالی سال 2021- 22 میں نئی سڑکوں کی تعمیر کے مجوزہ اسکیمات،شہر کوئٹہ میں مجوزہ رنگ روڈ کی تعمیر اور ٹریفک منیجمنٹ پر بریفنگ دی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ لوکل کونسل گرانٹ کمیٹی کے فنڈز کا استعمال احسن انداز سے ہونا چاہیے لوکل گورنمنٹ دستیاب ڈیٹا کے مطابق ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک اچھے مکینزم کو اپناتے ہوئے میونسپلٹی کی سطح پر امور کی انجام دہی کو بہتر کرے۔وزیراعلی نے کہا کہ یہ ہمارا کام ہے کہ ہم گرے ایریاز کو ٹھیک کرتے ہوئے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی اور شفافیت کے ذریعے قوانین میں مجوزہ ضروری ترامیم کریں۔

اور اس حوالے سے مزید بہتری کے لئے کونسل کی باڈی حکومت کو سفارشات بھی دے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ بلدیات اور خزانہ باہمی ربط کے تسلسل کو قائم کرتے ہوئے ضروریات کے مطابق ڈیٹا اسیسمنٹ کریں اور ضروری نوعیت کے ترقیاتی کام پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کی بجائے ضلعی سطح پر ازخود انجام دے۔وزیراعلی نے ہدایت کی کہ دیگر صوبوں میں نافذ لوکل گورنمنٹ کے نظام کا بھی بغور مطالعہ کیا جائے۔

اور لوکل کونسل کی سطح پر اہل افسران اور اہلکاران کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعلی نے کہا کہ کوئٹہ ترقیاتی پیکج سمیت شہر میں مجوزہ رنگ روڈ کی تعمیر سمیت دیگر سڑکوں کی تعمیر سے مجموعی طور پر شہر کے ہجوم میں کمی آئے گی اور مجوزہ رنگ روڈ کا منصوبہ مستقبل میں نہ صرف شہر کے رش کو کم کرے گا بلکہ ذرائع آمدورفت میں بھی آسانی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ٹریفک سے متعلق ٹریفک قوانین سے آگاہی اور ٹریفک سگنلز سے متعلق عوامی شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مجموعی طور پر شہر کوئٹہ میں ٹریفک کے بہاؤ پر قابو پاتے ہوئے شہر میں ٹریفک کے ہجوم اور رش پر قابو پانا ممکن ہو سکے۔