|

وقتِ اشاعت :   February 24 – 2021

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر سینیٹر میر کبیر احمد محمد شہی سے نیشنل پارٹی اقلیتی ونگ کے رہنماؤں پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات کی اور سینٹ آف پاکستان میں اقلیتی تحفظ بل کو منظور کرنے میں تاخیر کی وجوہات جاننے اور اس حوالے سے تحفظات کا زکر کیا۔وفد میں آصف جان مسیح انیل مسیح بلوچ۔زیشان شوکت ڈاکٹر عابد سمیت دیگر شریک تھے۔

اس موقع نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ صوبائی ترجمان علی احمد لانگو ممبر مرکزی کمیٹی نیاز بلوچ ضلعی جنرل سیکرٹری ریاض زہری نعیم بنگلزئی غفار قمبرانی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔نیشنل پارٹی کے سینئر میر کبیر احمد محمد شہی نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی اقلیتی برادری کو اپنا حصہ سمجھتی ہے۔اور ان کے حقوق تحفظ کے لیے ہمیشہ ہر ممکن کردار ادا کرتی رہی ہے۔

سینٹر میر کبیر احمد محمد شہی نے کہا کہ سینٹ آف پاکستان میں بل پیش ہونے کے بعد اس کو کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔ پہلی دفعہ پیش ہونے پر بھی نیشنل پارٹی نے حمایت کی تھی اور آئندہ بھی کریں گی۔ سینیٹر میر کبیر احمد شہی نے اقلیتی تحفظ بل کو سینٹ میں پیش کرنے والے مسلم لیگ ن کے سینیٹر جاوید عباسی سے نیشنل پارٹی کے اقلیتی ونگ کی گفتگو کرائی۔سینٹر جاوید عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ ن بل کی موجد ہے۔

اور اس کو ایکٹ کا حصہ ضرور بنائے گی۔سینٹر جاوید عباسی نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے ہمیشہ مثبت و جمہوری کردار ادا کیا ہے۔نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر سینیٹر میر کبیر احمد محمد شہی نے کہا کہ سینیٹر جاوید عباسی کا پارٹی رہنماؤں سے گفتگو پر شکریہ ادا ہوئے کہا کہ اقلیتی تحفظ بل کی اہم نکات میں جبری مذہب تبدیلی و کم عمری میں شادی و مذہب کی تبدیلی کی ممانعت۔

اقلیتیوں کے مذہبی اثاثوں کی تحفظ اور اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز و منفی مواد کو نصاب کا حصہ بنانے کی مخالفت اور تقاریر میں انتہا پسندی کی مخالفت شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی بل کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

اور اس بل کو سینٹ آف پاکستان سے پاس کرنے لیے دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطہ بھی کریگی تاکہ بل اکثریتی طور پاس ہوکر قانون کا حصہ بنے۔اور اقلیتی برادری مکمل تحفظ کو ساتھ زندگی بسر کریں۔