تربت: مرکزی جمعیت اہل حدیث بلوچستان کے صوبائی ناظم اعلی مولانا عبدالغنی زامرانی نے ایرانی فورسز کی جانب حق آباد میں تیل بردار مزدوروں پر حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے واقعہ کو سفاکیت وظلم کی انتہاء قرار دیتے ہوئے کہاکہ تیل برداروں کے ساتھ پاکستان وایران میں ناروا سلوک روا رکھا جاتاہے یہ لوگ مجبور ہیں بے روزگار ہیں۔
دو وقت کی روٹی کیلئے جان پر کھیل کر یہ تیل برداری کرتے ہیں مگر دونوں حکومتی اداروں کا رویہ انکے ساتھ ہمیشہ سے غیرمنصفانہ رہاہے بلوچ دونوں جانب بلوچستان میں آبادہیں ایک دوسرے کیساتھ مختلف خاندانی وعلاقائی رشتوں میں بندہے ہیں مگر دونوں جانب انہیں مسائل ومصائب کاسامناہے ناوہاں کے لوگ سرحدپار کرکے اس جانب آسکتے ہیں۔
نایہاں کے رہائشی وہاں جاسکتے ہیں ۔حالیہ واقعہ ایک قومی سانحہ ہے جس پر خاموش رہنا جرم ہے۔ تیل برداری کوئی جرم اور اسمگلنگ نہیں بلکہ دونوں حکومتیں بلوچ قوم کو باعزت روزگار دیں تو یہ قصہ ختم ہوگا مگر کسی قوم کو بھوک سے مارنا یہ ایک نئی پالیسی ہے جو بلوچ قوم پر آزمایا جارہاہے۔
حکومت پاکستان کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ سانحہ حق آباد سراوان میں شہریوں کی بے رحمانہ قتل کیخلاف خاموش تماشائی کا کاردار ادا نہ کرے بلکہ اسکی تحقیقات کرے اور ایرانی حکومت سے قتل میں ملوث اہلکاروں کو سزا دینے کامطالبہ کرے جبکہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے عالمی ادارے بھی ایسے ظلم کا نوٹس لیکر مظلوموں کی داد رسی کریں۔