کوئٹہ: صوبائی سیکرٹری خوراک نور احمد پرکانی نے کہا ہے کہ صحت مند زندگی گزارنے کے لئے ملاوٹ سے پاک و معیاری خوراک کا استعمال نہایت ضروری ہے عوام کو محفوظ خوراک کی فراہمی اور کھانے پینے کے مراکز کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے بلوچستان فوڈ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔
اتھارٹی کی جانب سے محدود عرصے میں بلوچستان کے تمام اضلاع و بڑے شہروں میں لوگوں کو حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق اشیاء خوردونوش کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے کئے گئے اقدامات قابل ستائش ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپی یونین اور انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر (ITC) کے گراسپ (GRASP) پاکستان پراجیکٹ کے زیر اہتمام و بلوچستان فوڈ اتھارٹی کے تعاون سے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ورکشاپ کا مقصد بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی استعداد کار کی جانچ ، ادارے کی افادیت بڑھانے کیلئے ضروری اقدامات اور متعلقہ اداروں سے کوآرڈینیشن بارے غور و خوص کرنا تھا۔سیکرٹری خوراک نے شرکاء ورکشاپ سے خطاب میں مزید کہا کہ گریسپ (GRASP) کی جانب سے پیش کردہ جامع رپورٹ ادارے کی استعداد کار میں اضافہ و میکنزم کو بہتر کرنے میں کارگر ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے کم عرصہ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ، بی ایف اے کی زیر تعمیر عمارت تکمیل کے آخری مراحل میں ہے ، دو موبائل لیب بھی جلد کام شروع کر دیں گی جبکہ بی ایف اے کی ویب سائٹ بھی عنقریب لاؤ نچ کردی جائیگی جس سے عوام میں خوراک سے متعلق شعور اجاگر کرنے اور عوامی شکایات سننے کے علاوہ مختلف امور کی ادائیگی آسان ہو جائے گی۔
سیکرٹری خوراک نے کہا کہ بی ایف اے کے مختلف قوانین سمیت فوڈ فورٹیفکیشن ایکٹ ویٹ ہونے کے لیے متعلقہ حکام کو ارسال کر دیئے گئے ہیں جنہیں جون سے قبل صوبائی اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کر دیا جائے گا جبکہ ڈویڑنل ہیڈ کوارٹرز میں بی ایف اے دفاتر کا قیام بھی جلد عمل میں لایا جائے گا۔
ورکشاپ سے ڈائریکٹر جنرل بی ایف اے ابراہیم بلوچ کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ بلوچستان فوڈ اتھارٹی کے قیام سے قبل عوام و خوردنی اشیاء فروخت کرنے والے افراد فوڈ سیفٹی کی ضرورت و اہمیت سے نا واقف تھے ادارے نے محدود مدت کے دوران صوبے کے تمام اضلاع میں عوام کو معیاری و صحت بخش اشیاء خوردو نوش کی فراہمی کے لیے بھرپور اقدامات کیے ہیں۔