کوئٹہ: سابق وزیراعلیٰ بلوچستان چیف آف جھالاوان رکن صوبائی اسمبلی نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو طفل تسلیسیاں دینے کے بجائے مسائل کے حل کے لئے ترجیحی اقدامات اٹھائے اب تک کی وفاقی اور صوبائی حکومت کی کارکردگی کو دیکھا جائے تو اہل اقتدار نے عوام کو ریلیف کے بجائے تکلیف ہی دی ہے جب تک حکومت اپنا حق ادا نہیں کرتی۔
اس وقت تک عوام کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملاقات کے لئے آنے والے مختلف سیاسی سماجی کارکنوں سے گفتگو کے دوران کیا نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ وفاقی حکومت کا رویہ تو بلوچستان کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا ہی ہے مگر حکومت بلوچستان بھی ناقابل برداشت روش اپناتے ہوئے عوام کے مسائل کے حل میں مکمل طور پر ناکام نظرآرہی ہے۔
اور ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ اہل اقتدار کو اپنی نرم کرسیوں کے سوا اور کچھ نظر نہیں آرہا حکمرانوں نے اقتدار حاصل کرنے سے قبل عوام سے جو بلند و بانگ وعدے کئے تھے ان پر عملدرآمد کرنے کی بجائے ایک بار پھر ان سے نئے وعدے وحید کئے جارہے ہیں جس کا مقصد صرف اور صرف اقتدار کو طول دینا ہے مگر ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے عوام کے لئے ہم نے پہلے بھی اپنی جہد کو جاری رکھا ہے۔
اور آج بھی ہماری سیاست کا اصل مقصد صوبہ کے عوام کی آواز بننا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آج بیروزگاری اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے اہل اور قابل نوجوان ڈگریاں ہاتھوں میں لئے حکمرانوں کے دروازے کھٹکٹا رہے ہیں مگر وزارتوں اور مراعات کے مزے لوٹنے والے ان بیروزگار نوجوانوں کی صدائیں سننے سے قاصر ہیں جن منصوبوں پر ہماری حکومت میں تیزی سے کام جاری تھا۔
آج یہ منصوبے طواطل کا شکار ہیں یہ وہی منصوبوں ہیں جن سے برائے راست عوام کو استعفادہ حاصل ہو سکتا ہے مگر جس سرد مہری کا مظاہرہ کیا جارہا ہے وہ قابل برداشت نہیں انہوں نے کہا کہ بحیثیت چیف آف جھالاوان بلوچستان کے عوام کی آواز بلند کرنا اور ان کی نمائندگی کرنا مجھ پرلازم ہے اور اپنی ذمہ داری سے کسی صورت پہلو تہی نہیں کرسکتا۔