|

وقتِ اشاعت :   March 4 – 2021

کراچی: ایرانی فورسز کی فائرنگ سے نہتے مزدور بلوچوں کے قتل عام کے خلاف کراچی پریس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ گزشتہ دنوں ایرانی بلوچستان کے شہر سرا وان میں ایرانی فورسز کی طرف سے بے رحمانہ فائرنگ کے واقع میں 37 بلوچ مزدور جاں بحق ہوئے تھے ایرانی فورسز کے اس بربریت کے خلاف بلوچ متحدہ محاذ نے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے بلوچ متحدہ محاذ کے آرگنائزنگ کمیٹی کے سکرہٹری اکبر ولی نے کہا کہ مغربی بلوچستان کے مزدور بلوچوں پر فائرنگ قابل مذمت ہے سرحد کے دونوں طراف بلوچ آباد ہیں جو آپس میں رشتہ دار ہیں۔ اور تاریخی طور پر ایک ہیں۔ ایرانی مذہبی ملاوں کی بلوچوں کے ساتھ اس روئے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

اس موقع پر محاذ کے رہنما حبیب حسن نے کہا کہ بلوچ ہونا ہمارا گناہ ہے کہ ہمارا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ محاذکے مرکزی رہنما وہاب بلوچ نے کہا کہ بلوچ مزدوروں پر ہونے والے اس مظالم کے خلاف دنیا کے تمام بلوچ کو یک آواز ہوکر اس کی مخالفت کریںاور انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ اس واقع کا نوٹس لیں۔ محاذ کے رہنما الہی بخش بلوچ نے کہا کہ بلوچوں پر ظلم اور ریاستی جبر سے انھیں ختم نہیں کیا جاسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم مظلوم ایرانی شیعا برادری کے ساتھ ہیں لیکن ملاوں کی بربریت کی مذمت کرتے ہیں۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما آمنہ بلوچ نے کہا کہ سرحد پر رہنے والے بلوچوں کا ذریعہ معاش اسی طرح چلتا ہے اسے اسمگلنگ کا نام دے کر قتل عام کرنا سراسر غیر انسانی عمل ہے۔ آج وقت کا تقاضہ ہے کہ بلوچ آآپس میں اتحاد کریں۔مظاہرہ سے حوراں اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔