کراچی: سینئر سیاستدان اور بلوچ متحدہ محاذ کے سربراہ یوسف مستی خان نے اپنے ایک بیان میں ریاست کی طرف سے لیاری سمیت کراچی کے بلوچ علاقوں میں مسلح جرائم پیشہ افراد کو کھلی چھوٹ دینے کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ یوسف مستی خان کا کہنا تھا کہ رینجر اور پولیس کی موجودگی میں گزشتہ کہی دنوں سے لیاری میں مسلح جرائم پیشہ افراد کا ایک گروہ کھلے عام لوٹ مار کر رہا ہے۔
جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے یہی صورتحال ملیر، گولیمار، جہانگیر روڈ اور دیگر بلوچ علاقوں میں پایا جاتا ہے ایک منظم سازش کے تحت منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ افراد کو کراچی کے بلوچ علاقوں میں فری اینڈ دیا جارہا ہے تاکہ ان علاقوں میں گینگ وار دوبارہ سر اٹھا سکے یوسف مستی خان کا کہنا تھا کہ گینگ وار سرغنہ کے کیسز کو بھی انتہائی تیزی کے ساتھ ختم کیا جارہا ہے تاکہ وہ رہا ہوکر دوبارہ اپنا گروہ منظم کرسکے۔
اس سے قبل سابقہ گینگ وار کے کہی کارندوں کے کیسز کو ختم کرواکر انھیں لیاری اور دیگر بلوچ علاقوں میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھنا کا موقع فراہم کیا گیا ہے جس کی وجہ ان علاقوں میں منشیات کا کاروبار عروج پر ہے یوسف مستی خان کا کہنا تھا کہ جب کبھی کراچی کے بلوچ اپنے سیاسی معاشی اور شہری حقوق کے لئیے منظم ہونا شروع ہوتے ہیں یا پھر بلوچستان میں جاری جبر اور ناانصافی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں۔
تو اس کے جواب میں ریاستی ادارے ایک سازش کے تحت کراچی کے بلوچ علاقوں میں جرائم پیشہ افراد کو پنپنے کا مکمل موقع فراہم کرتے ہیں اور ان کی سرپرستی کرتے ہیں حالیہ دنوں میں بھی یہی کچھ کیا جارہا ہے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں بلوچ علاقے پہلے سے ہی بنیادی شہری سہولیات سے محروم ہیں اور اس پر ستم ان علاقوں میں منشیات کا مکروہ دھندہ کرنے والوں اور جرائم پیشہ افراد کو کھلی چھوٹ دی جارہی ہے۔
تاکہ یہاں کے لوگ اپنے بنیادی سیاسی معاشی اور شہری حقوق کے لئیے آواز نہ اٹھا سکیں مستی خان کا کہنا تھا کہ بلوچ متحدہ محاذ اب کراچی کے بلوچوں کی قومی آواز ہے جرائم پیشہ افراد ، منشیات فروش، بلڈرز اور لینڈ مافیا کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ ریاستی ادارے ہوش کے ناخن لیں اور ان کی سرپرستی کرنا چھوڑیں کیوں کہ اب ہر بلوچ یہ جانتا ہے کہ ان کی سرپرستی کون کرتا ہے۔