یمن کی سرکاری فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں میں 90 افراد ہلاک ہوگئے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمن کے شہر مارب میں سرکاری فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی اور دونوں طرف بھاری جانی نقصان ہوا۔
رپورٹس میں سرکاری فوج کے ذرائع سے کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مارب سٹی میں حوثی باغیوں اور سرکاری افواج اور ان کے حمایت یافتہ قبائلیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ رپورٹس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جھڑپوں میں 90 افراد مارے گئے ہیں جن میں 58 حوثی باغی شامل ہیں جبکہ ان جھڑپوں میں 32 یمنی سرکاری فوجی اور حکومتی حمایت یافتہ قبائلی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان جھڑپوں میں بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ یمن میں خانہ جنگی کا آغاز 2014 میں اس وقت ہوا جب حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعاء پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا۔ حوثی باغیوں کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کو جواز بنا کر سعودی عرب نے یمن میں فضائی کارروائیاں شروع کردیں۔
یمن میں ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اس تنازع کی وجہ سے لاکھوں افراد قحط سالی شکار ہو رہے ہیں۔
اقوام متحدہ نے اس تنازع کو دنیا کا بدترین انسانی المیہ قرار دیا ہے کیونکہ یمن میں لاکھوں افراد خوراک اور طبی سہولیات کی کمی کا شکار ہیں اور یہ لڑائی ملک کو قحط کے دہانے پر لے آئی ہے۔