اسلام آباد/کوئٹہ: چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہاہے کہ بی اے پی کے نومنتخب سینیٹرز ایوان بالا میں بلوچستان کی بھرپور نمائندگی اورصوبے کی ترقی وخوشحالی کیلئے مل کر کام کرینگے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر پرنس آغا عمر احمد زئی کی ہفتے کے روز ملاقات کے موقع پرگفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ملاقات میں چیئرمین سینیٹ کیلئے انتخابت ،بلوچستان عوامی پارٹی کی جانب سے ایوان بالا اور سینیٹ میں کردار سمیت ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے اس عزم کااظہار کیاکہ بی اے پی کے نومنتخب سینیٹرز صوبے کی بھرپور نمائندگی کے ساتھ اس کی ترقی وخوشحالی کیلئے بھی اپنا بھرپور کرداراداکرتے نظرآئیںگے ۔
دریں اثناء صادق سنجرانی نے چیئرمین سینیٹ بننے کیلئے بھاگ دوڑ تیز کردی ، صادق سنجرانی نے ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی جس میں وزیر اعلی بلوچستان جام کمال، امین الحق، خالد مگسی، منظور کاکڑ اور کہدہ بابر بھی شریک تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ملکی مجموعی سیاسی صورت حال اور چیئرمین سینیٹ کے انتخابات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چیئرمین سینیٹ نے ملاقات میں حمایت بھی مانگی۔قبل ازیں، چیئرمین سینیٹ اور امیدوار حکومتی اتحاد صادق سنجرانی نے وفاقی وزیر امین الحق کو فون کر کے ایم کیو ایم قیادت سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔دوسری طرف چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے سیاسی رابطوں میں تیزی آ چکی ہے، اور اپوزیشن جماعتوں نے بھی اتحادیوں سے رابطہ شروع کر دیا ہے۔
پی ڈی ایم کے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار یوسف رضا گیلانی نے ایم کیو ایم سے حمایت اور ووٹ کے لیے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کیا اور ان سے ملاقات کی درخواست کی۔دوسری جانب اذرائع نے بتایاکہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم سے متعلق اس خبر کی تردید کر دی ہے کہ وہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار ہوں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فروغ نسیم کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ امیدوار بننے سے متعلق خبر درست نہیں۔
نہ ہی وزیر قانون فروغ نسیم ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے، دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان بھی وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔