|

وقتِ اشاعت :   March 12 – 2021

ڈیرہ اللہ یار: جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا محمد خان شیرانی نے ایک بار پھر واضح اور دو ٹوک الفاظ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا مشورہ دیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت اسرائیل کو تسلیم کرتی ہے تو مذہبی جماعت کے سربراہ کی حیثیت سے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کرینگے۔

انہوں نے پی ڈی ایم اور اسٹیبلشمنٹ کو مفاد پرست قرار دیتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو بھی سلیکٹڈ قرار دیا ڈیرہ اللہ یار میں ڈاکٹر حفیظ الرحمن کھوسہ کی رہائشگاہ پر جے یو آئی پاکستان کے تربیتی کنونشن سے خطاب اور میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا موقف میرا نیا نہیں بلکہ 1989 سے میرا موقف واضح اور دو ٹوک ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور حکومت اپنے اپنے مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں ملک اور قوم سے پی ڈی ایم اور حکومت کو کوئی غرض نہیں سینیٹ چیئرمین کے لیے صادق سنجرانی یا سید یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کی صورت میں ملک و قوم کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا یہ مخاصمت براہ مخالفت اپنا اپنا حصہ وصول کرنے کے لیے ہے پارلیمنٹ غلاموں کی منڈی ہے جہاں جھوٹ اور فریب سے تجارت کی جاتی ہے۔

مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ پاکستان مملکت خداداد نہیں بلکہ جاگیر ہے پاکستان سمیت پوری دنیا پر اقوام متحدہ کی اجارہ داری ہے کوئی بھی ملک حقیقی معنوں میں خودارادیت کا حامل نہیں خطے کا مالک انگریز سامراج ہے پاکستانی اسٹبلشمنٹ انگریز سامراج کا تھانیدار ہے اقوام متحدہ کے یو این چارٹر سے نکل کر کوئی بھی ملک قانونسازی بھی نہیں کرسکتا تو یہ کیسی خودمختاری ہے مولانا فضل الرحمن جماعت پر اپنی اجارہ داری قائم رکھنا چاہتے ہیں۔

ہم جے یو آئی ف کا کبھی حصہ نہیں رہے تو ہمیں جے یو آئی ف سے نکالنے کا کوئی جواز نہیں ہم اپنے اکابرین کے نظریات اور افکار پر کاربند رہتے ہوئے جمعیت علماء اسلام پاکستان کا حصہ ہیں جھوٹ مکر و فریب کی سیاست کرنے والوں کے نہ ساتھی ہیں نہ ہی ایسی سیاست کے حامی اجرت پر سیاست کرنے والے اپنی جماعتوں کا نام رینٹل رکھ لیں تو بہتر رہیگا۔