صوبے بلو چستان کے نصیر آباد ڈویژن کی مٹی بڑی ذرخیز ہے یہاں کے جفا کش کسانوں کی اگر بات کی جائے تو اپنی انتھک محنت کی بدولت صوبے کی عوام کے لیے خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑرہے اوراگر کھیلوں کے مقابلوں کی بات کی جائے تویہاں کے نوجوانوں نے ہر میدان میں اپنی کامیابیوں کے جھنڈے گاڑے ہیں اوریہ کامیابیوں کا سلسلہ چاہے سیاسی ہو تعلیمی ہویا کوئی اور ہر محاذ ہواپنی کامیابیوں کا لواہا منوایا ہے سپورٹس سے وابستہ نوجوانوں نے مختلف کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لے کرصوبے میں ڈویژن بھر کا نام روشن کیا ہے۔
ملاکھڑے کے پہلوان ہوں یا فٹبال یا والی بال کے کھلاڑی اپنی مہارت کو اجاگر کرکے دنیاکے سامنے رکھنے میں اپنا ثانی نہیں چھوڑتے کرکٹ کا کھیل تو یہاں کے نوجوانوں کی کی رگ رگ میں سمایا ہوا ہے ان کھلاڑیوں کے جوش و جذبے کی حوصلہ افزائی کیلئے صوبائی حکومت نے ہر سطح پر کھلاڑیوں کی مددکی ہے اوراس حوصلہ افزائی کے سلسلے میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سپورٹس کے شعبے کو مزید تقویت دینے کیلئے بہتر حکمت عملی کے تحت عمل پیرا ہیں صوبے بھر میں سپورٹس کمپلیکس بنا رہے ہیں۔
اوران حکومتی مثبت اقدامات کی وجہ سے نصیر آباد ڈویژن کے نوجوانوں کی اکثریت کھیلوں کے روجحان میں دلچسپی لے رہے ہیں ہر سال کی طرح اس سال بھی شہید عبدالغفار سیال کرکٹ گراؤنڈ میں شہداء پریمئر لیگ دوسرے ایڈیشن کا انعقاد کیا گیا ٹورنامنٹ میں سولہ ٹیموں نے حصہ لیا جس میں بلوچستان بھر کے کھلاڑی شرکت کی اس ٹورنامنٹ کے انعقادکامقصد شہدا کو خراج تحسین پیش کرنا تھا اور بالخصوص نوجوان نسل کو منشیا ت جیسی برائیوں سے بچانا ہے اور انہیں معاشرے کی مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کرناتھا شہداء پریمئر لیگ نصیرآباد سیکنڈ ایڈیشن کا افتتاح کمشنر نصیرآبا۔
د ڈویژن عابد سلیم قریشی نے اسٹروک لگا کر کیا مہمان خصوصی کمشنر نصیرآباد ڈویژن عابد سلیم قریشی ڈپٹی کمشنر نصیرآباد حافظ محمد قاسم کاکڑ کے ہمراہ گراؤنڈ پہنچے تو ان کا والہانہ استقبال کیا گیا پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اس موقع پر ایف سی کے کرنل راجہ شکیل ایس ایم عنایت ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر نصیرآباد محمد سلیم کھوسہ میر غلام نبی عمرانی عبدالرؤف لہڑی ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر رحیم بخش جویا نذیراحمد عمرانی قمرالدین بگٹی عبدالکریم ڈومکی نثار احمد مری پریس کلب کے جنرل سیکرٹری علی جان منگی سمیت دیگر بڑی تعداد میں کرکٹ شائقین موجود تھے۔
گراؤنڈ میں شائقین کی رش قابل دید تھی جو اس بات کو ظاہر کررہی تھی کہ یہاں کے لوگوں کے دلوں میں کھیلوں سے محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے کیونکہ سپورٹس کی بدولت انسان صحت مند اور تواناں رہتا ہے نوجوان نسل کو مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کرنے میں سپورٹس کلیدی کردار ادا کرتا ہے کھیلوں کی سرگرمیوں کی بدولت نوجوان نسل کو برائیوں سے روکا جا سکتا ہے پاکستان کی آبادی میں اعداوشمار کے مطابق لگ بھگ 65 فیصد نوجوان طبقہ ہے اسی لئے حکومت سالانہ بجٹ میں سپورٹس کے لئے خطیر رقم مختص کرتی ہے۔
تاکہ بلوچستان کی عوام کو صحت مندزندگی کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جائیں اس ٹورنامنٹ کے علاوہ دیگر تمام ٹورنامنٹس میں بھی کمشنر،ڈپٹی کمشنر نصیرآباد،محکمہ سپورٹس،ایف سی، کرکٹ کمیٹی نصیرآباد کے تعاون سے اس طرح کے ایونٹس کے میلے کرائے جاتے ہیں جو ہر سال منعقد کئے جاتے ہیں تاکہ یہاں کے نوجوانوں کو اپنی مہارت سنوارنے کیلئے مزیدپلیٹ فارم مہیا کئے جاسکیں اور سپورٹس سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی بہتر انداز میں فائدہ مند ہوں ان ٹورنامنٹس کے انعقاد سے نصیرآباد کے نوجوان اور سپورٹس کا شوق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں گراؤنڈز کا رخ کرتے ہیں اور مثبت سرگرمیوں میں اپنا وقت گزارکر لطف اندوز بھی ہوتے ہیں اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں .
اس لئے صوبائی حکومت سپورٹس کی سرگرمیوں میں خصوصی دلچسپی لے رہی ہے وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان جہاں صوبے کی عوام کے مسائل کو صحیح معنوں میں حل کر رہے ہیں تو وہاں پر عوام کو صحت مندانہ زندگی کی فراہمی کے لیے بھی ہرممکن کوششیں کررہے ہیں صوبے بھر میں سپورٹس کی سرگرمیوں کو مزید پروان چڑھانے کے لیے صوبے بھر کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں سپورٹس کمپلیکس بھی بنانے جا رہے ہیں نصیر آباد ڈویژن کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے جہاں صوبائی حکومت اقدامات کر رہی ہے۔
تو انہی اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ضلعی اور ڈویژنل انتظامیہ اپنی تمام کاوشیں بروئے کار لا رہی ہے تاکہ سپورٹس کے شعبے سے وابسطہ افراد کوکسی مشکلات سے دوچارنہ ہونا پڑے جس کی واضح مثال ہے کہ کمشنر نصیرآباد ڈویژن عابد سلیم قریشی اور ڈویژن بھر کے دیگر ڈپٹی کمشنرز سپورٹس کی تمام تر سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں تاکہ اس شعبے میں درپیش مسائل کا باریک بینی سے مشاہدہ کرکے ان کے حل کیلئے اقدامات کئے جائیں اس لئے منعقد ہونے والے چھوٹے یا بڑے ٹورنامنٹس میں ضلعی اور ڈویژنل انتظامیہ شرکت کر کے۔
یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ وہ کھلاڑیوں کے مسائل کو اولین سطح پر حل کروانے میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کے اقدامات کرنا قابل تحسین عمل ہے نصیر آباد ڈویژن کا یہ پریمیئر لیگ ٹورنامنٹ جو ہر سال کی طرح اس سال بھی منعقد ہواجسے شہداء بلوچستان کے نام سے منسوب کیا گیا تھا شہداء کی قربانیوں کو صحیح معنوں میں یاد کرنے کا یہ بہترین طریقہ کار تھا یہ ایک پیغام ہے کہ ہم اپنے شہداء کو کبھی نہیں بھولے جنہوں نے ملک کے مستقبل کو نہ صرف محفوظ کیا بلکہ دیپ کو اپنے لہو سے روشن کیا۔
ان کی قربانیاں تادم مرگ یاد رکھی جائیں گی جنہوں نے ہمارے آج کو روشن کرنے کے لئے اپنے مستقبل کو ختم کردیا اورمادر وطن کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنے سینوں پرگولیاں کھائیں ہمیں بھی مل کر ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگاہمارا یہی ایمان ہے کہ ان شہداء کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا جنہوں نے اس گلشن کو سدا ہرا بھرا رکھنے کے لیے اپنی جانیں قربان کیں اب ہم سب کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اس ملک کو اس ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔
جس کا خواب ہمارے شہداء اور اکابرین نے دیکھا تھا پاکستان قربانیوں کی لازوال تاریخ کا ثمر ہے جب مملکت پاکستان معرض وجود میں آیا تھا اس وقت سے آج تک ہماری تاریخ ہمارے بزرگوں اور ملک کی حفاظت پر معمور نوجوانوں کی لازوال قربانیوں سے بھری پڑی ہے آج اگر ہم پرامن ماحول میں سانسیں لے رہے ہیں تو یہ سب ہمارے جوانوں کی مرحون منت ہیں امن کی بحالی میں پاک آرمی ایف سی، پولیس، لیویز اور دیگر خفیہ ایجنسیز کے جوان شامل ہیں جن کی قربانیاں نہ قابل فراموش ہیں۔
جنہوں نے شہادتیں دی ہیں جس کی بدولت آج ہم پرسکون نیند سو رہے ہیں شہد ا کو اپنے دلوں میں یاد رکھنے کیلئے کھیلوں سے منصوب کرکے چھوٹا سا نظرانہ پیش کیا گیاجوکہ اچھی روایت تھی ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں زندگی کی تمام کامیابیوں کو سمیٹنے کے لیے دلجوئی اور لگن کے ساتھ کام کرنا ہوگا خواہ وہ زندگی میں کسی بھی شکل میں موجود ہوں علمی میدان ہو یا کھیلوں کا میدان ہوہمیں ہر محاذ پر کامیابی کے لیے محنت اور لگن سے کام کرنے کی اشد ضرورت ہے تب جا کر ہم دنیا کی وہ تمام کامیابیاں حاصل کرسکتے ہیں۔
بلوچستان حکومت تمام شعبوں میں مثبت تبدیلیاں لانے کے ساتھ ساتھ نوجوان نسل کو تواناں اوراندرپائی جانے والی خوبیوں کو اجاگرکرنے کیلئے سپورٹس کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اقدامات کررہی ہے جس کی واضح مثال صوبے بھر میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی ہدایت پرسپورٹس کمپلیکس تعمیرکئے جارہے ہیں اس حوالے سے نصیرآباد ڈویژن کے نوجوانوں کیلئے خوشی کے لمحات ہیں کہ ان کے لئے بھی نصیرآباد ڈویژن کے پانچوں اضلاع میں سپورٹس کمپلیکس بنائے جائیں گے ۔
جس پر اندازے کے مطابق ایک ارب تیس کروڑ روپے کے لگ بھگ لاگت آئے گی ہر ضلع میں 26کروڑ روپے کی خطیر رقم سے سپورٹس کمپلیکس پائیہ تکمیل تک پہنچے گا جس کے پروجیکٹ ڈائریکٹرکمشنر نصیرآباد عابد سلیم قریشی ہیں جن کی نگرانی میں یہ عمل شروع ہورہا ہے پہلی حکومت ہے جوعوام کو سپورٹس کی سرگرمیوں کی فراہمی کیلئے صوبے بھرمیں ہنگامی بنیادوں پر خطیر رقم خرچ کررہی ہے اس سے صوبے بھر کی عوام استعفادہ حاصل کرسکے گی سب سے بڑھ کر یہ کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان صوبے بھر میں یکساں بنیادوں پر ترقیاتی عمل کروارہے ہیں۔
اوراس سے کسی بھی ضلع کی حق تلفی نہیں ہورہی ہے انہوں نے اس روش کو سپورٹس کی سرگرمیوں پر بھی لاگو کردیا ہے اور صوبے بھرکے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرزمیں سپورٹس کمپلیکس تعمیر ہونے جارہے ہیں جوکہ ایک خوش آئند اقدام ہے صوبے بھرمیں انتی خطیررقم سے سپورٹس کمپلیکس تعمیرکروانے کا مقصد صرف اور صرف عوام کو صحت مندانہ سرگرمیاں فراہم کرنا ہے دیگر منصوبوں کی طرح سپورٹس کمپلیکس کے منصوبے بھی عوام کی عین امنگوں کے مطابق ہیں ۔
سپورٹس کمپلیکس کی تعمیرات صوبے بھرمیں شدت سے محسوس کی جارہی تھی جو عنقریب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی کاوشوں سے پوری ہونے والی ہے بہر حال دیر آمد درست آمد، ان کمپلیکس کی تعمیرات سے صوبے بھرمیں مثبت سرگرمیوں کو مزید فروغ حاصل ہوگا اورنواجوان نسل صحت مندانہ سرگرمیوں کی جانب ذیادہ رجوع ہوگی۔