|

وقتِ اشاعت :   April 9 – 2021

شہد قدرت کی طرف سے عطا کردہ ایک انمول نعمت ہے۔ اﷲتعالیٰ نے شہد کو انسان کے لیے بہت سی بیماریوں سے شفا کا ذریعہ بنایا ہے۔ شہد کی اہمیت قرآن وحدیث سے واضح ہوتی ہے۔ قرآن مجید میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ شہد کے اندر انسان کے لیے بہت سی بیماریوں کی صورت میں شفا رکھی ہے۔ شہد اﷲتعالیٰ کی ایک چھوٹی سی مخلوق مکھی کا لعاب ہے جس کے رنگ مختلف ہوتے ہیں، جو آسانی سے ہضم ہوجاتا ہے شہد میں بہت سے کیمیاوی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ دنیا میں اب سوائے پاکستان کے باقی ان تمام ترقی یافتہ اور ترقی پزیر ممالک میں شہد کا استعمال بڑھ گیا ہے۔

جو اس کی افادیت سے بخوبی آگاہ ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے بھی اب شہد کو روزمرہ کا حصّہ بنانے کی تلقین کی ہے۔ جرمنی دنیا میں واحد ملک ہے جہاں شہد ایک سو سے زائد امراض کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ شہد میںقدرت نے مختلف اجزاء کو اس خوبصورتی سے ترتیب دیا ہے کہ دنیا کی کسی بھی بیماری میں اسے استعمال کرنا افاقے کا باعث بنتا ہے۔ کیونکہ یہ ایک انسانی خوراک ہے اور اس کے کوئی سائیڈ ایفکٹ نہیں ہیں۔شہد کے بے شمار فوائد ہیں جن کا علم بہت عام پایا جاتا ہے لیکن کم لوگوں کو علم ہے۔شہد کی چائے دمہ اور کھانسی کے مریضوں کیلئے نہایت ہی مفید ہے۔

اس سے جسمانی، دماغی تھکان دور ہوتی ہے۔ شہد دل کی خوراک ہے یہ مہلک سے شیرخوار بچوں کو اگر پہلے نو مہینے شہد دیا جائے تو انہیں سینے کی بیماری لاحق نہیںہوتی شہد کے استعمال سے پرانا قبض بھی ختم ہوجاتا ہے صبح و شام دونوں وقت کھانا کھانے سے ایک گھنٹہ بیشتر شہد گرم پانی میں ملا کر پی لیں۔ شہد سہاگہ میں ملا کر منہ میں لگانے سے چھالے دور ہوجاتے ہیں۔ گلے میں لگانے سے خراش ختم ہوجاتی ہے۔ شہد کھانے والے کو زکام نہیں ہوتا، زکام میں شہد کھانے سے زکام ختم ہوجاتا ہے۔جن لوگوں کو سردی سے ڈرلگتا ہے۔ یا۔سردی کی وجہ سے صبح سیر کرنے سے ڈرتے ہیں۔

یا۔ ٹھنڈے پانے سے نہانے سے گریز کرتے ہیں ہر وقت موٹے کپڑے لیپٹے رہتے ہیں۔ ان کیلئے شہد کا استعمال نہایت مفید ہے۔شہد بکری کے دودھ میں ملا کرپیئں یہ خون صاف کرتا ہے، چربی پگھلاتا ہے۔ یہ کہنا غلط ہے کہ شہد کو گرمی میں استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔ یہ قدرت کی ایک ایسی نعمت ہے کہ اسے ہر موسم میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ جیسے ہی جسم میں داخل ہوتا ہے معدے کو اسے ہضم کرنے کیلئے کچھ بھی کوشش نہیں کرنی پڑتی۔ یہ نہ صرف بھوک کو بڑھاتا ہے اور غذا ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے بلکہ نظام جسمانی کو تندرست رکھنے میں بھی کسی دوا سے کم موثر نہیں۔

یہ بیک وقت دوا بھی ہے اور انرجی پیدا کرنے والی غذا بھی۔ یہ مقوی دماغ ہے اور کمزور حافظے کیلئے نہایت مفید ہے۔ کمزوری میں اس کا استعمال بہت فائدہ مند ہے۔ اگر آپ روزانہ شہد کا استعمال کریں تو خون بھی صاف ہوگا اور چہرے کا رنگ بھی نکھر جائے گا۔ دودھ کے ساتھ اس کا استعمال مکمل غذا کا کام دیتا ہے۔ پانی میں حل کرکے پینا آنکھوں کیلئے مفید ہے۔ شہد کھانے کا طریقہ اور شہد کی مقدار بچوں کیلئے چار ماشہ، بڑوں کیلئے آٹھ ماشہ اور بوڑھوں کیلئے سوا تولہ بوقت ضرورت گرم ۔ یا۔ ٹھنڈے پانی میں ملاکرپی لیں۔

چھوٹے بچوں کو اکثر چٹایاہی جاتا ہے بے ہوشی، کمزوری اور دل بیٹھنے کی حالت میں گرم پانی میں گھول کر پیئں، کیونکہ پانی میں گھلا ہوا شہدفائدہ مند ہے۔لیکن زیادہ گرم پانی میں ملا کر ہرگز استعمال نہ کریں۔ رنہ اس سے نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔ بہتر یہ ہے کہ موسم سرما میں پانی کو اس قدرگرم کیا جائے اور موسم گرما میں ٹھنڈا پانی استعمال کیا جائے۔ دانے دار شہد کو سیال بنانے کیلئے جس برتن۔ یا۔ بوتل میں شہد ہو اسے گرم پانی میں رکھ دیں اس طرح شہد پھر سیال ہوجائے گا۔ اس بات کا ہمیشہ دھیان رکھیں کہ اسے کبھی آگ پر گرم نہ کریں، آگ پر پکانے سے شہدزہر بن جاتا ہے۔

پرانے شہد کی تاثیر اور چھتے سے نکالنے کے بعد ایک سال تک جو شہد پڑا رہے وہ پرانا شہد سمجھا جاتا ہے۔ یہ موتاپے اور چربی کو گھٹاتا ہے، کف نکالتا ہے، دات، پت اور کف تینوں سے پیداہونے والے نقائص کو دور کرتا ہے۔ جوں جوں شہد پرانا، ہوتا جاتا ہے زیادہ سے زیادہ ہلکا اور جلدی ہضم ہو جاتا ہے۔ پرانے شہد کے اوپر کا حصّہ ذرا پتلا ہوتا ہے یہ ترش، روکھا اور ہلکا ہوجاتا ہے۔ کف کی ذیادتی ، موٹاپا اور زہر کی تاثیر کو مارتا ہے۔کچے شہد کی تاثیر اور چھتے میں تازہ شہد ٹھیک طرح پک کر جب تک گاڑھا نہیں ہوتا۔ وہ کچا شہد کہلاتا ہے جسم میں یہ جاکر تیزابیت (ایسڈ) پیدا کرتا ہے یہ بدن کو سکھا کر زندگی کو مارتا ہے۔ کچا شہد زہر کی طرح جسم کیلئے مفر ہے۔

پکے شہد کی تاثیر اور چھتے میں ہی جب شہد پوری طرح پک کر گاڑھا ہوجائے تو وہ دات، پت اور کف تینوں خرابیوں کو دُور کردیتا ہے۔ یہ زبان کی خشکی بھی دور کرتا ہے اس سے بھوک لگتی ہے۔ ذہنی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے ۔ اس لیے ہمیں چائیے کے شہد کا ذیادہ سے زیادہ استعمال عمل میں لائیں۔ تاکہ ہم بہت سے بیماریوں سے شفا حاصل کرسکیں۔