کوئٹہ: کوئٹہ میں غیر ملکی ہمسایہ ملک کے فنڈنگ سے اسکولز چلائے جانے کا انکشاف ہواہے اسکول کسی بھی ملکی وصوبائی بورڈ سے وابستہ نہیں طلبا اور اساتذہ پریشان معاملہ کی سنگینی پر سیکرٹری تعلیم کو اسلام آباد بھی طلب کیا گیا ہے بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میںچلنے والے نو اسکولز کے بارے میں انکشاف اس وقت ہوا جب بلوچستان ایجوکیشن فاونڈیشن کی جانب سے اسکول کا ریکارڈ چیک کیا گیا۔
تو معلوم پڑا کے مذکورہ اسکول کی انتظامیہ نے تین دہائیوں قبل صوبائی حکومت کیساتھ دولائن کا ایم او یو سا ئن کیاجس کی بعدازاں تجدیدکی نہ تو اسکول انتظامیہ نے ضرورت محسوس کی اور نہ ہی محکمہ تعلیم کے ارباب اختیار ہی کو فرصت ملی کے وہ دوبارہ چھان بین کرتے اور کسی قسم کے انسپکشن کروائی جاتی اسکول میںایرانی نصاب یہاں پڑھایا جا رہا ہے۔
جس کا فائدہ طالبعلموں کو نہیں ہوتا کیونکہ اسکولز کا مقامی بورڈز سے این او سی نہ ہونے کی وجہ سے ایس ایس سی اور ایف ایسی سی کے امتحانات کے بعد طالبعلم کو ایران جانا پڑتا ہے جو طالبعلم اور اسکی فیملی کیلئے زہنی اور مالیاتی پریشانی کا باعث بنتا ہے باخبر ذرائع کے مطابق صورتحال نے ارباب اختیار کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے سیکرٹری تعلیم کو اس سلسلے میں شہر اقتدار کے بڑے دفتر کی یا ترا بھی کرنی پڑی ہے ۔
لیکن تاحال مسلہ کا کوئی حل طلب جواز بھی پیدا نہیں ہوسکاسیکرٹری تعلیم سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ ممکن نہیں ہو سکا اس انکشاف نے محکمہ تعلیم کے ارباب اختیار کی ذمہ داری کو کئی گنا بڑھا دیا ہے کہ وہ ہر قسم کے دباو کو خاطر میں لائے بغیر پہلے اسکول انتظامیہ اور پھر محکمہ تعلیم سمیت تمام زمہ داروں کیخلاف کارروائی عمل میں لائیں۔