لاہور/فیصل آباد/مریدکے/رائے ونڈ/گوجرانوالہ/نارروال/سیالکوٹ( این این آئی)مذہبی جماعتوںاور تاجر تنظیموں کی کال پر لاہور واقعہ کے خلاف شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی، صوبائی دارالحکومت لاہو رکی روایتی مارکیٹیں اور بازاربند رہے تاہم بعض پوش علاقوں میں کاروبارجاری رہا ، گڈز ٹرانسپورٹر ز نے سامان کی ترسیل کی بکنگ بند رکھ کر گاڑیاں اڈوں پر کھڑی رکھیں،آل پاکستان انجمن تاجران (اشرف بھٹی گروپ) کے مرکزی صدر اشرف بھٹی اور آل پاکستان ( نعیم میر گروپ)کے سیکرٹری جنرل نعیم میر نے کہا ہے کہ اگر پہلے ہی مذہبی جماعتوںکی قیادت کو ساتھ لے کر مذاکرات کا راستہ اپنایا جاتا تو حالات اس قدر کشیدہ نہ ہوتے۔
مظاہرین کے ساتھ کئے جانیوالے تحریری معاہدے کو توثیق کیلئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جائے،پورے ملک اور خاص طور پر لاہور میں ہونے والی خون ریزی کی عدالتی تحقیقات کروائی جائیں ۔پاکستان کے علمائے کرام او مشائخ عظام کی جانب سے لاہور واقعہ کے خلاف ہڑتال کی کال پر اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تمام تاجر تنظیموں کی جانب سے شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی اورکاروبار بند رکھا گیا۔
گلبرگ مین مارکیٹ، اوریگا سنٹر، صدیق ٹریڈ سنٹر، مال روڈ، بیڈن روڈ، منٹگمری مارکیٹ، میکلوڈ روڈ، انارکلی بازار، ہال روڈ، اکبری منڈی، اردو بازار، سرکلرروڈ، نیلا گنبد سائیکل مارکیٹ، فیروز پور روڈ ، لٹن روڈ، اچھرہ، فرنیچر مارکیٹس، ماربل مارکیٹس، سینٹری مارکیٹس، چونگی امرسدھو بازار ،شہر بھر میں جیولرز کی مارکیٹس، الیکٹرانکس کی عابد مارکیٹ ،شاہدرہ بورڈ کی مارکیٹس، شہر کی واحد میڈیسن مارکیٹ لوہاری گیٹ ،اقبال ٹائون،شمالی لاہور،اندرون لاہور کی مارکیٹیں اور بازار بند رہے۔
جوہر ٹائون، پی آئی روڈ، ڈیفنس ،واپڈا ٹائون میں کاروبار چلتا رہا ۔پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال کی ، سامان کی ترسیل کے لئے بکنگ بند رکھی گئی ، ٹرانسپورٹر ز نے ٹرک، لوڈ گاڑیاں اور منی مزدے اڈوں پر کھڑے رکھے ۔آل پاکستان انجمن تاجران ( اشرف بھٹی گروپ) کے صدر اشرف بھٹی اور آل پاکستان انجمن تاجران (نعیم میر گروپ )کے جنرل سیکرٹری نعیم میر نے کہا کہ حرمت رسول ؐکیلئے کی جانے والی کامیاب ملک گیر ہڑتال پر تاجر برا دری کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
اللہ تعالی ہماری ادنی کوشش کو قبول فرمائے اور روز آخرت نبی کریم ؐکی شفاعت سے بہرہ مند فرمائے۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے حکومت سے دو مطالبات ہیںمظاہرین کے ساتھ کئے جانیوالا تحریری معاہدہ توثیق کیلئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جائے ، پورے ملک اور خاص طور پر لاہو ر میں ہونے والی خون ریزی کی عدالتی تحقیقات کروائی جائیں ،حکومت ، علماء اور مذاکرات کرنے والا گروہ ہمارے مطالبات پر ضرور غور کرے ۔
اگر علما کرام نے مزید احتجاج کرنے ، ہڑتال کرنے یا لانگ مارچ کرنے کی اپیل کی تو ہم حمایت کریں گے۔اشرف بھٹی نے اپنے دفتر میں بلائے گئے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہرگز ایسا کوئی اقدام نہ اٹھائے جس سے معاشرے میں مزید افرا تفری اور انتشار جنم لے ، تاجر تنظیموں کی کال پر تاجروں نے مکمل ہڑتال کر کے ثابت کر دیا ہے کہ ہمیں نبی کریم ؐکی ناموس سے بڑھ کر کوئی بھی چیز عزیز نہیں ، ،۔
حکومت اگر شروع میں مذہبی جماعتوںکی قیادت کو اپنے ساتھ لے کر مذاکرات کا راستہ اپناتی تو حالات اس قدر کشیدہ نہ ہوتے ۔اجلاس میں محبوب سرکی، نعیم بادشاہ، حافظ عطاء جٹ ، شہزاد بھٹی سمیت مختلف مارکیٹوں کے عہدیدار بھی موجود تھے ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ پاکستانی قوم ناموس رسالت ؐ کی عزت کیلئے متحدہے اور اپنی جانیں قربان کرنے کیلئے بھی تیار ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے حالات کشیدہ ہوئے جس کی تحقیقات ہونی چاہئیں ۔ حکومت کو چاہیے تھا کہ اس حساس مسئلے پر مذہبی جماعتوں کی قیاد ت کو اپنے ساتھ لے کر مذاکرات کا آغاز کرتی او راس کا ضرور کوئی نہ کوئی حل نکل آنا تھا لیکن ناقص حکمت عملی کی وجہ سے حالات اس قدر کشیدہ ہوئے اور قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ تاجر تنظیموں کی کال پر تاجروں نے اپنا کاروبار مکمل بند رکھ کر ثابت کر دیا ہے ۔
ہمیں پیارے نبی ؐ کی ناموس سے بڑھ کر کوئی بھی چیز عزیز نہیں ہے او رہم نبیؐ کی عزت کے لئے اپنا جان و مال ہر چیز قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔نمائندگان اور میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور کے علاوہ پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی لاہور واقعہ کے خلاف کاروبار بند رکھا گیا جس کی وجہ سے شاہراہوں پر ٹریفک معمول سے کم رہی ۔مختلف مقامات پر جزوی طور پر کاروبار جاری رہا ۔