|

وقتِ اشاعت :   April 26 – 2021

کوئٹہ( این این آئی)مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ ،حضرت علی اچکزئی قیوم آغا میر یاسین مینگل سعداللہ اچکزئی حاجی ھاشم کاکڑ عبدالخالق آغا حاجی ظفر کاکڑ حاجی حمداللہ ترین دوست محمد آغا حاجی خدائیدوست خرم اختر نعمت آغا حاجی ودان علی کاکڑ عطامحمد کاکڑ ظہور آغا حاجی محمد یونس عبدالعلی ڈمر ودیگر نے مشترکہ بیان میں کہا ہے

کہ گزشتہ روز درد ناک الصفا وہارون شاپنگ سینٹر پر دھاو بولنے کے واقع کی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہے واقعہ کوئٹہ میں امن وامان خراب کرنے کی کوشش ہے کوئٹہ میں تاجروں کے خلاف انتظامیہ کا ریاستی دہشتگردی کی مرتکب ہوئی لیویز اہلکاروں نے اسسٹنٹ کمشنر کے حکم سے تاجروں پر فائر کھولے اور درجنوں تاجروں کو زخمی کیا

اور تاجروں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے اختیارات سے تجاوز کرنے والے اسسٹنٹ کمشنر زوہیب کو جیل میں ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہیں الصفا وہارون شاپنگ سینٹر پر دھاو بولنے کے واقع کی جوڈیشل انکوائری کی جائے کورونا ایس و پیز پر عملدرآمد کے لیے تاجر برادری کے ساتھ باہمی اشتراک عمل پیدا کیا جائے انتظامی کا دھونس اور زبردستی جاری رہی تو نتائج سنگین بھی ہوسکتے ہیں

کرونا سے لڑناہے یا تاجروں سے ریاست فیصلہ کرے کوئٹہ کی تاجر برادری جو بھی احتجاجی لائحہ عمل اختیار کرے گی ، ملک بھر کے تاجر سپورٹ کریں گے فائرنگ کے واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہیں اگر حکومت نے اے سی کوئٹہ کے خلاف کاروائی نہ کی تو ایسے واقعات بڑھ سکتے ہیں

اگر اے سی سٹی کو جب تک برطرف نہیں کیا گیا تو روزنامہ کی بنیاد ڈی سی افس کے سامنے احتجاج اور دھرنا دینگے اس پر فوری لائحہ عمل طے کریں کریں گے جوڈیشل انکوائری کیلئے چیف جسٹس ہائی کورٹ بلوچستان سے اپیل ہے کہ جوڈیشل انکوائری قاہم کی جائے تاکہ انصاف مل سکے۔