کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں پولیس کے ایگل اسکوارڈ اہلکاروں کے ہاتھوں نوجوان فیضان جتک کی شہادت اور کزن میر شہزاد جتک کے زخمی ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیاہے کہ اس دلخراش واقعے کے بعد یہ امر یقینی بنتا جا رہا ہے ۔
کہ کوئٹہ خضدار وڈھ و دیگر اضلاع میں نہتے عوام کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر حالات کو خراب کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں اور فورسز کو اس قتل عام کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے تاکہ بلوچستان کی عوام کو غیض و غضب کا نشانہ بنا کر اپنے مذموم مقاصد پورے کئے جا سکیں بیان میں کہا گیا کہ اہلکاروں کے غیر آئینی اقدامات ادارے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں سیکورٹی کے نام پے آئے روز ماورائے آئین قتل کی وارداتیں ‘ نہتے معصوم شہریوں کے خون کی ہولی نفرت کو جنم دے رہی ہیں۔
ارباب اختیار کو چاہیے کہ وہ ایسی کالی بھیڑوں کو قانون کے کٹہرے میں لا کے قرار واقعی سزا دیں تا کہ دوبارہ ایسی غنڈہ گردی کا خیال بھی ذہن میں نا آئے بیان میں کہا گیا کہ اس واقعے کی اعلی سطحی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے تا کہ واقعے کی تحقیقات کر کے تہہ تک پہنچا جا سکے کہ آئے روز وارداتوں کے پیچھے کون سے عوامل کار فرما ہیں بیان کے آخر میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے اس واقعہ کی ایف آئی آر میں دفعہ 302 سمیت دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے ۔