کیا جمہوریت اپنی جگہ مکمل ہے؟ نہیں جمہوریت اپنی جگہ ہرگز مکمل نہیں ہے اور نہ کبھی مکمل ہو سکتی ہے، دنیا میں کوئی بھی شے کامل نہیں ہوتا،ہر شے میں خوبیاں اور خامیاں ہوتی ہیں چناچہ اشرافیہ اور آمریت کی طرح جمہوریت میں خوبیوں کے ساتھ ساتھ خامیاں بھی ہوتی ہیں لیکن اشرفیہ اور آمریت کی نسبت جمہوریت کی خوبیاں زیادہ اور خامیاں کم ہیں۔ ہیراکلائٹس کے مطابق بْری چیز وہ ہے جس کی خامیاں خوبیوں سے زیادہ ہوں اور اچھی چیز وہ ہے جس کی خوبیاں خامیوں سے زیادہ ہوں اس لیے جمہوریت کو مجموعی طور پر صرف اچھا سیاسی نظام سمجھا جاتا ہے بلکہ سب سے اچھا سیاسی نظام بھی سمجھا جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اشرافیہ یا آمریت چاہے جتنی بھی اچھی کیوں نہ ہو، مگر وہ جمہوریت کا نعم البدل نہیں ہو سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ ایڈورڈ کارپینٹر نے کہا تھا کہ: اے جمہوریت! تمہارے عیوب کے باجود میں تم سے محبت کرتا ہوں
جمہوریت کے لوازم Democracy of Essentials
بالواسطہ، نمائندہ یا جدید جمہوریت کے چیدہ چیدہ لوازم یہ ہیں
1۔بالغ رائے دہی:- ملک میں تمام شہریوں کو خفیہ رائے دہی کا حق حاصل ہونا چائیے اور انہیں اپنے نمائندے منتخب کرنے کی مکمل آزادی ہونی چاہئے تاکہ اْن کے ملک کی حکومت کو ان کے اپنے منتخب نمائندے چلاکر اْن کے مسائل کو بہتر طور پر حل کر سکیں۔
2۔ آزادانہ، مْنصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات:- ملک میں انتخابات آزادانہ مْنصفانہ اور غیر جانبدارانہ ہوں، لوگوں پر اپنی رائے کے استعمال کے لیے کسی قسم کا دباؤ نہ ہو، ووٹ خفیہ رائے دہی طریقوں پر ڈالے جائیں تاکہ ووٹر اْس کا استعمال اپنی مرضی سے کر سکیں، انتخابات ایک مقررہ میعاد کے لیے باقاعدگی سے منعقد ہوتے رہیں تاکہ لوگوں کو اپنی رائے استعمال کرنے کے مواقع مل سکیں۔
3۔ اکثریت کی حکومت:- جمہوریت اکثریت کی حکومت ہوتی ہے پارلیمانی طرز حکومت میں جس جماعت کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہوتی ہے اْس کے رہنما کو حکومت بنانے کی دعوت دی جاتی ہے جیساکہ برطانیہ، کینیڈا، سویڈن اور ہندوستان وغیرہ میں یہی اْصول کارفرما ہے جبکہ صدارتی طرز حکومت میں صدر کا انتخاب ووٹروں کی اکثریت کرتی ہے جیسا امریکہ، روس، اور فرانس وغیرہ میں یہی اْصول کار فرما ہے۔
4۔ حزب اختلاف:- ایک صحیح جمہوری حکومت میں حزب اقتدار کے ساتھ ساتھ حزب اختلاف کی موجودگی بھی ضروری ہوتی ہے محض انتخابات سے کوئی حکومت جمہوری نہیں کہلا سکتی، بلکہ اس کے لیے حکومت اْمور پر تنقید کرنے کا حق ضروری ہے ملک میں کم از کم دو سیاسی جماعتیں ہونی چاہئیں تاکہ اگر ایک جماعت انتخابات جیت کر حکومت تشکیل دیتی ہو تو دوسری جماعت حزب اختلاف میں رہ کر حکومت کی اْصولی تنقید کرتی رہتی ہو، حزب اقتدار کا بنیادی کام حکومت چلاکر ملک و قوم کے مسائل حل کرنا ہوتا ہے، جبکہ حزب اختلاف کا بنیادی کام حزب اقتدار کو آئینی اختیارات سے تجاوز کرنے اور آمرانہ حیثیت اختیار کرنے سے روکنا ہے
5۔ بنیادی حقوق:- عوام کو تمام بنیادی حقوق حاصل ہونے چاہئیں جن میں حق زندگی، حق جائیداد، حق روزگار، حق تحریر و تقریر، حق آزادی نقل و حرکت، حق عقیدہ و مذہب، حق زبان و ثقافت، حق انجمن سازی، حق رائے دہی، حق نمائندگی، قانون کی نظر میں مساوات کا حق، سرکاری عہدے پر فائز ہونے کا حق، حکومت پر نکتہ چینی کرنے کا حق، ناجائز گرفتاری سے تحفظ کا حق اور اسی نوعیت کے دوسرے حقوق شامل ہیں، یہ حقوق جمہوری طرز حکومت کی بنیاد ہیں،اگر یہ حقوق عوام کو حاصل نہ ہوں، تو جمہوریت قائم نہیں ہو سکتی۔
جمہوریت کے تین بنیادی اصول جو اس طرح ہیں:-
1۔ عوام کی مساوات:- جمہوریت کا پہلا بنیادی اصول یہ ہے کہ ریاست کے تمام شہری آپس میں برابر ہیں، اور رنگ و نسل، یا غریب و امیر کی بنا پر اْن میں کوئی فرق نہیں برتا جا سکتا، اس طرز حکومت میں اصولی طور پر کوئی مراعات یافتہ طبقہ یا جماعت نہیں ہوتی اور قانون کی نگاہ میں سب مساوی حیثیت رکھتے ہیں، تمام افراد کو سیاسی، معاشی، اور معاشرتی اْمور میں حصہ لینے کی بھی آزادی حاصل ہوتی ہے اور ایک جیسے مساویانہ شہری حقوق بھی حاصل ہوتے ہیں۔
2۔ عوام کی بالا دستی:- جمہوریت کا دوسرا بنیادی اْصول یہ ہے کہ جمہوری حکومت عوام کی مرضی سے تشکیل پاتی ہے اور اْنہی کے سامنے جوابدہ ہوتی ہے، تمام شہریوں کو بالغ رائے دہی کے اصول پر بذریعہ انتخابات اپنا سربراہ ریاست اور مقننہ کے ارکان منتخب کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔ انتخابات وقت مقررہ پر منعقد ہوتے رہتے ہیں اور عوام کو بار بار خاص وقفہ کے بعد اپنے نمائندے چْننے کا موقع ملتا رہتا ہے
3:- عوام کی فلاح و بہبود:- جمہوریت کا تیسرا بنیادی اصول یہ ہے کہ حکومت کا اصل مقصد عوام کی فلاح و بہبود ہے، جمہوریت ریاست کو رفاعی بنانا چاہتی ہے اور اس کی ساری سرگرمیاں اسی مقصد کے حصول پر مرتکز رہتی ہیں اس لیے اس طرز حکومت میں شہریوں کو حکومت پر تنقید کرنے اور اپنی بات کْھل کر کہنے کی مکمل آزادی حاصل ہوتی ہے تاکہ وہ خود بْرے بھلے کے بارے میں سوچ بچار کر سکیں چنانچہ عوام تحریر و تقریر اور نشرو اشاعت کے دوسرے ذرائع استعمال کرکے اور سیاسی جماعتوں کی صورت میں منظم ہوکر رائے عامہ کو ہموار کرنے اور اپنے پروگراموں اور تجاویز کی برتری ثابت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
جمہوریت کیا ہے؟
وقتِ اشاعت : May 7 – 2021