کوئٹہ :ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان کے جاری کردہ پریس ریلیز کی مطاق سیکرٹری صحت نورالحق بلوچ کی جانب سے ینگ ڈاکٹرز کے حل طلب مسائل کو سنجیدگی سے سننے کے بجائے تضحیک کا نشانہ بنانے اور غیر ذمہ دارانہ رویے کی پرزور مذمت کرتے ہیں محکمہ کی نااہلی کا ملبہ ڈاکٹروں پر ڈالنا کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائیگا
صوبے کے 3 میڈیکل کالجز سے فارغ کئے گئے ڈیمونسٹریٹرز کو فوری طور پر اپنے کالجز میں بحال کیا جائے خالی آسامیوں پر شفاف ٹیسٹ و انٹرویوز کا انعقاد کرتے ہوئے ڈیمونسٹریٹرز کی میرٹ پر تعیناتیاں یقینی بنائی جائیںینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان روز اول سے ہی ایک اصولی موقف اپناتے ہوئے محکمہ صحت میں مثبت اقدامات کو سراہتے اور بے قاعدگیوں کے خلاف آواز بلند کرتے رہے ہیںانتقامی کاروائیوں کا نشانہ بننے والے ینگ ڈاکٹرز جوکہ حالیہ مختلف ڈسٹرکٹس سے کسی بھی جواب طلبی سے پہلے ٹرمینیٹ کئے گئے ہیں
فی الفور اپنی جائے تعیناتیوں پر بہال کئے جائیںڈاکٹروں کے وقار اور مریضوں تک صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے کسی بھی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہ کیا گیا ہے نہ ہی کبھی کیا جائیگاترجمان نے مذید کہا کہ سیکرٹری صحت کی جانب سے اگر معاملے کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا اور ڈیمونسٹریٹرز اور ڈسٹرکٹس سے ٹرمینیٹ کئے جانے والے ڈاکٹرز کو بہال نہ کیا گیا اور آہندہ 48 گھنٹے کے بعد کسی بھی احتجاجی لاعمل کی تمام تر ذمہ داری موجودہ سیکرٹری صحت پر عائد ہوگی۔