|

وقتِ اشاعت :   May 22 – 2021

خضدار : نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق صوبائی وزیر سردار محمد اسلم بزنجو نے تربت میں پارٹی کے مرکزی رہنماء ملا برکت پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی قومی جمہوری پارٹی ہے اور نیشنل پارٹی کو جمہوری جدو جہد سے دستبردار کروانے کے لئے ان کے مرکزی رہنماوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے حکومت ملابرکت بلوچ پر قاتلانہ حملے میں ملوث عناصر کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کیا ہے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق صوبائی وزیر سردار محمد اسلم بزنجو نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے کہ کچھ عناصر اپنی مذموم مقاصد کے حصول کے لئے ہمیشہ نیشنل پارٹی کے جمہوری جدو جہد کرنے والے ساتھیوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں مولا بخش دشتی کی شہادت ہو یا کہ ڈاکٹر نسیم جنگیان کی شہادت ڈاکٹر شفیع کی شہادت ہو یا کہ پارٹی کے دوسرے عظیم رہنماوں کی شہادتیں ہوں ان تمام شہادتوں کی وجہ نیشنل پارٹی اور اس کی جمہوری سوچ ہے لیکن ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ نیشنل پارٹی کو دنیا کی کوئی طاقت جمہوری سیاسی اور پارلیمانی جدو جہد سے دستبردار نہیں کر اسکتی ہم بابائے بلوچستان میر غوث بخش بزنجو کا فلسفہ عدم تشدد کی سیاسی پیروکار ہے ہم بلوچ قوم اور بلوچستان کے عوام کی سیاسی ،سماجی ،ثقافتی حقوق کے لئے اسی پیمانے پر اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے سردار اسلم بزنجو نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ نیشنل پارٹی کی قیادت سے لیکر کارکنان تک سب نہتے سیاسی سوچ رکھنے والے لوگ ہیں نہتے سیاسی سوچ رکھنے والوں پر اس طرح قاتلانہ حملہ یقینا ایک بزدلانہ عمل ہے جس کی ہر سطح پر مذمت کرتے رئینگے انہوں نے صوبائی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت بلوچستان میں امن و امان کو کنٹرول کرنے اور سیاسی کارکنان کو تحفظ دینے میں بری طرح نا کام ہو چکی ہے آئے روز سیاسی کارکنان اور عام شہری تشددکا شکار بن رہے ہیں ہماری حکومت نے بلوچستان کو جو امن دیا موجودہ حکومت اس امن کو برقرار رکھنے میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے انہوںنے ملابرکت بلوچ پر قاتلانہ حملے میں ملوث عناصر کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا