اندرون بلوچستان: نیشنل پارٹی اور بی ایس او بچار پنجگور کے زیر اہتمام مولابخش دشتی کی برسی کی مناسبت سے نیشنل پارٹی کے ضلعی سکریٹریٹ میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیاگیا جس میں نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے شرکت کی تعزیتی ریفرنس سے قبل مولابخش دشتی کی پارٹی کے لئے خدمات پر انھیں زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مولابخش دشتی اور دیگر کی یاد میں کھڑے ہوکر دو منٹ خاموشی اختیار کی گئی تعزیعتی ریفرنس سے نیشنل پارٹی پنجگور کے ضلعی صدر حاجی صالح محمد بلوچ نیشنل پارٹی مرکزی ریسرچ اینڈ ایڈوکیسی پھلین بلوچ مرکزی کمیٹی کے رکن سابق ایم پی اے حاجی محمد اسلام بلوچ ضلعی جنرل سیکرٹری صدیق بلوچ تحصیل صدر تاج بلوچ تحصیل نائب صدر عدنان سعید گچکی بی ایس او بچار کے رہنماء عامر بلوچ تحصیل جنرل سیکرٹری الطاف حسین بلوچ اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مولابخش دشتی بلوچستان کی نظریاتی شعوری فکری سیاست کے درخشان باب کی حیثیت رکھتے تھے۔
انھیں ایک سیاسی استاد کی حیثیت سے بلوچستان کے قوم پرست سیاست میں نمایاں مقام حاصل تھا مولابخش دشتی نہ صرف نیشنل پارٹی بلکہ دیگر قوم پرست سیاسی جماعتوں کی رہنمائی کیلئے کلیدی کردار ادا کیا مولابخش دشتی کی شہادت سے بلوچستان کے قوم پرست سیاست میں نظریاتی فکری شعوری جدوجہد میں ایک بہت بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے انہوں نے کہا کہ 11 جولائی ایک سیاہ ترین دن کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جس دن پارٹی کے زیرک رہنما کو ہم سے جسمانی طور پر جدا کیا گیا تاریخ نے اج ثابت کردیا شہید مولابخش دشتی کی شہادت ایک عظیم قومی سانحہ تھامولابخش دشتی بلوچ قومی تحریک کو جزباتی اور کھوکھلے نعروں کے بجائے سیاسی شعوری اور جدید حالات کے مطابق گامزن کرنے کے حامی تھے شہید مولابخش دشتی کی خواہش تھی کہ بلوچ قوم تعلیم شعور اور قومی سوچ کے نظریہ سے لیس ہوکر دشمن کامقابلہ کریں۔
دریں اثناء نیشنل پارٹی کے زہر اہتمام شہید وطن شہید وجہ مولابخش دشتی کی یوم شہادت پر حب میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا ریفرنس کے آغاز میں شہداء کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی ریفرنس میں پارٹی کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر عبدالغنی رند مرکزی کمیٹی کے ممبر نظام رند صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر چیئرمین عمران بلوچ تحصیل حب کے صدر روشن جتوئی ضلعی لیبر سیکرٹری واجہ عبدالغنی رند فنانس سیکرٹری علی دوست رند تحصیل حب کے نائب صدر بلال بلوچ جنرل سیکرٹری جان محمد پلال ڈپٹی جنرل سیکرٹری صوفی محمد مٹھل فقیر سینئر رہنما ظفراللہ ڈومکی،محمد شریف مری، دیدار علی و دیگر نے شہید واجہ مولابخش دشتی کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ تاریخ کا اگر مطالعہ کیا جائے ایسی بہت سی ہستیاں گزری ہے جنہوں نے بلوچ ننگ و ناموس سرزمین بلوچستان اور اپنے ساحل و وسائل کی دفاع کی خاطر اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرکے بلوچ تاریخ میں ہمیشہ ہمیشہ کے لئے امر ہوگئے ان ہستیوں میں شہید وطن شہید واجہ مولا بخش دشتی کا بڑا نام ہے وہ اپنی ساری زندگی سماجی ناانصافی سماجی نابرابری اور قومی غلامی کے خلاف جدوجہد کرتے رہے وہ ایک جمہوریت پسند اصول پرست سیاستدان تھے۔
بی ایس او کے پلیٹ سے لیکر بی این وائی ایم،بی این ایم اور پھر نیشنل پارٹی تک جہد مسلسل پر عمل پیرا اپنی آخری عمر تک قوم پرستی کی جدوجہد مصروف اپنا فعال و مضبوط کردار ادا کرتے رہے مولابخش دشتی ایک فرد کا نہیں بلکہ فکر نظریہ و سوچ کا نام ہے و نوجوانوں کے لئے آئیڈیل تھے وہ ایک کھلی کتاب کی مانند تھے جس سے سیاسی طالب مستفید ہورہے تھے ایسے رہنما صدیوں بعد جنم لیتے ہیں لیکن بلوچ و بلوچستان دشمن پالیسیوں پر عمل پیرا انتہا پسندوں نے بلوچ عوام کو ایک عظیم قوم پرست،جمہوریت پسند سیاسی رہنما سے محروم کرکے ایک ایسی خلا پیدا کی جو صدیوں پورا نہیں ہوسکتا واجہ مولابخش دشتی کو شہید کرنے والے بھی یقینا چین کی نیند نہیں سوپائے ہونگے انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنگ نظرانہ،انتہا پسندانہ نظریات و روجحانات سماج و معاشرے کے لئے انتہائی تباہ کن ہیں سیاست میں تشدد،عدم برداشت،انتہا پسندی،جذباتیت کے رویے،مہم جوئی ایسی زہر ہے۔
جو قوم کو نست و نابود کردیتی ہے بلوچستان کے نامور سیاستدان بابائے بلوچستان میر غوث بخش بزنجو نے اس وقت جزباتی نوجوانوں سے ایک بات کہی تھی وہ آج حقیقت کا روپ دھار چکی ہے اس نے کہا تھا کہ تشدد و انتہا پسندی کو سیاست میں آنے مت دینا جو قوم کے لئے زہر قاتل ہے جس سے برادر کْشی جنم لیتی ہے آج یہ حقیقت عیاں ہیکہ بھائی کے ہاتھوں بھائی قتل ہورہا ہے اس انتہا ہسندی کی وجہ ہم نے واجہ مولابخش دشتی،ڈاکٹر نسیم جنگیان،ڈاکٹر شفیع بزنجو، ڈاکٹر لال بخش،محمد حسین،میجر محمد علی سمیت کہی پڑھے لکھے نوجوان گنوائے ہیں جو یقینا?? کسی تبائی سے کم نہیں نیشنل پارٹی کی قومی جمہوری سیاست سے ہر ایک خائف ہے نیشنل پارٹی کو سیاست سے دور رکھنے کے لئے اسٹیبلشمنٹ اور انتہا پسند قوتیں ایک پیج پر ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ نیشنل پارٹی کی سیاست حقیقت پر مبنی اپنے عوام کی خوشحالی کے لئے ہے جو ان قوتوں کو ناگوار گزر رہی ہے جو نہیں چاہتے عوام استحصال سے نکل کر بہتر و خوشحال اور آبرومندانہ اجتماعی زندگی میں قدم رکھے یہی وجہ ہیکہ ایک طرف ٹھپہ ماری کرکے نیشنل پارٹی کو اسمبلیوں سے دور رکھا جاتا ہے تو دوسری طرف نیشنل پارٹی کے رہنماوں کو انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھایا جاتا ہے۔
لیکن ایک بات ذہن نشین کرلے اس طرح کے ہتھکنڈوں اور کوششوں سے نیشنل پارٹی کی جمہوری سیاسی جدوجہد کو سبوتاڑ نہیں کیا جاسکتا ہے جو ایسا سوچھتے کہ وہ بندوق کی زور پر یا ٹپھہ ماری کے ذریعے ہمیں عوام سے دور رکھے گے تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں نیشنل پارٹی کی جڑیں عوام میں ہیں عوامی خدمت ہمارہ نصب العین ہے اور عوام ہی ہماری طاقت و قوت ہے انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسندی جیسے زہر سے چٹکارہ حاصل کرنے کا واحد ذریعہ شعور و علم ہے ہمیں نوجوانوں کو علم کی جانب راغب کرکے ان ہاتھوں میں کتابیں و قلم تمھانا ہوگا تاکہ وہ علم و شعور سے لیس ہوکر ان سطحی غیر حقیقی و جزباتی نعروں کے بجائے حقیقی معنوں میں جمہوری سیاسی عمل سے منسلک ہوکر اپنے سرزمین ساحل و وسائل کی دفاع و تحفظ کے لئے کردار ادا کریں اس موقع پر انور بلوچ،لاڈلہ نوید رند،امداد پلال،بشیر پیچواوں،عابد ملازئی،قاسم سہتو،گلزار پلال،غلام حسین بگٹی،ممتاز چھٹہ،حاجی خان چھٹہ،عبدالشکور چھٹہ،ڈاکٹر رفیق و دیگر بھی موجود تھے۔
دریں اثناء نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ نے ضلع کونسل نوشکی کے اجلاس بنام میر مولابخش دشتی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولابخش دشتی جیسے مفکر و سیاسی رہنماء صدیوں میں پیدا نہیں ہوتے انکی علمی و سیاسی دانش روشن ستارہ کی مانند بلوچ سماج اور جدوجہد میں مشعل راہ کا کرادر ادا کرتی رئیگی نیشنل پارٹی میں تنظیمی تسلسل اور اداروں کی باقاعدہ تنظیمی سرگرمیاں سیاسی کارکنوں کے سیاسی شعور و فراست کے پروان کا باعث بنتے ہیں۔پارٹی کی نوشکی میں عوامی حمایت گزشتہ ضلع کابینہ و دیگر اداروں کے بدولت ہے۔امید ہے کہ نء منتخب کابینہ پارٹی کی تنظیم کو منظم و متحرک کرتے ہوئے ضلع میں پارٹی کو مضبوط کریگی۔ضلع کونسل اجلاس سے رخشان ریجن کے سیکرٹری فاروق بلوچ،نائب صدر بیبرگ بلوچ آغا ربنواز شاہ بلوچ محمد رمضان محمد حسنی،قاسم مہر خان جان بلوچ بی ایس او کے مرکزی رہنماء وکرم بلوچ مشتاق بلوچ نثار بلوچ سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ نیشنل پارٹی کے قاہدین نے کہا کہ نوشکی بلوچ سیاست کے حوالے سے زرخیز سرزمین رہا ہے۔گل خان نصیر و ماما عبداللہ جمالدینی سمیت دیگر سیاسی مفکرین و ادبی دانشوروں نے بلوچ شعوری سیاست کے بانی رہنماء ہیں جنھوں نے بلوچ سیاست کو شعور و فکر اراہستہ کیا۔انہوں نے کہا کہ آج نوشکی میں سیاسی عمل کو سبوتاڑ کرنے کی کوشش کیجارہی ہے۔
غیر سیاسی عناصر کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔سیاسی کارکنوں کو سیاسی فراست سے ان غیر سیاسی عناصر کا مقابلہ کرنا ہے انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ آج سیاسی جماعتیں بھی سرمایہ دار کو نواز رہے ہیں۔اور ایسے شخصیات کو عوامی نمائندگی کرنے کے لیے ٹکٹ جاری کرتے ہیں جو سرمایہ دار و زردار ہو۔جب وہ منتخب ہوکر آتے ہیں تو سیاسی عمل و کارکن کو نقصان پہنچاتے ہیں نوشکی بھی ایسے دور سے گزر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جس میں سیاسی کارکنوں کی بالادستی ہے اور تمام اداروں میں سیاسی کارکن پارٹی کی قیادت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہید مولابخش دشتی کے افکار ہی بلوچ قومی بقاء ممکن ہے۔ شہید مولابخش دشتی کی سوچ اج سیاسی کارکنوں کے خون میں شامل ہوچکی ہے۔ نیشنل پارٹی ضلع کونسل نوشکی اجلاس قاضی آباد میں منعقد ہو اجلاس میں ضلع کونسل کے اراکین اور بی ایس او پجار کے عہدیداران نے شرکت کی۔ضلع کونسل اجلاس میں تنظیمی کارکردگی اور رپورٹ پیش کیا گیا۔ضلع کونسل اجلاس میں نئے کابینہ کو منتخب کیا گیا۔جس میں ربنواز شاہ کو صدر بیبرگ بلوچ جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے۔تحصیل آرگنائزنگ باڈی بھی تشکیل دی گئی۔خان جان بادینی کو آرگنائزر اور انجینئر چینگیز بادینی کو ڈپٹی آرگنائزر کو بنایا گیا۔