|

وقتِ اشاعت :   July 16 – 2021

کوئٹہ:  سیاسی ، سما جی و قبا ئلی رہنما ئوں میر نو رالدین مینگل ،حا جی علی احمد مینگل نے کہا ہے کہ دشت گوران میں سناڑی قبیلہ کی با اثر شخصیات بزگری کی بجا ئے ما لکا نہ حقوق کا مطا لبہ کر رہے ہیں جوصحیح نہیں ، اراضی با رے جر گہ کے فیصلہ سے روگر دانی کر کے بلو چستان کے قبا ئلی روایات کی خلا ف ورزی کی جا رہی ہے ۔

کو ئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ دشت گوران صدیوں سے ذگر مینگل کاتھا بلکہ رہے گا بھی مگر اب سناڑی کے با اثر شخصیات طا قت کے بل بو تے پر اس پر قابض ہو نا چا ہتے ہیں اور وہ بزگری کی حیثیت کی بجا ئے ما لکا نہ حقوق کا مطا لبہ کر رہے ہیں جس کا کو ئی بھی اجازت نہیں دے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم دشت گو ران کے جر گہ اراکین سے اظہار یکجہتی کر تے ہو ئے میر قمبرخان مینگل کے شانہ بشانہ رہیں گے کیو نکہ جر گہ نے میر قمبر خان مینگل اور ان کے صاحبزادوں کی جدو جہدکے نتیجے میں حق ملکیت کو تسلیم کر کے فیصلہ کیا حبیب اللہ سناڑی نے اپنا اختیار اس لئے واپس لیا کہ ان کے پاس حق ملکیت کے ٹھوس ثبوت نہیں تھے۔

ان کی جا نب سے جر گہ ممبرا ن کی بے توقیری قابل مذمت ہیں انہوں نے الزام عا ئد کیا کہ مینگل قوم کے خلاف نا زیبا الفاظ کا استعما ل کر کے قد اونچا کر نے کی کو شش کی جا رہی ہے جس کی ہم مذمت کر تے ہیں۔