کوئٹہ: ہاشوانی گروپ کے پروجیکٹ گولڈن فارم سمیت انکاڑہ جنوبی کی 12000 ایکٹر اراضی کو بلوچستان ہائیکورٹ نے اسٹیٹ لینڈ قرار دے دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ نے تحصیل گوادر کے موضع انکاڑہ جنوبی میں 12000 ایکٹر اراضی کو سرکاری زمین قرار دے کر عدالت نے کیس نمٹا دیا۔
انکاڑہ جنوبی کی زمین کو سابق ڈپٹی کمشنر گوادر کیپٹن (ر) محمد وسیم نے الاٹمنٹ درست نہ ہونے پر چلینج کر رکھا تھا کیس کی سماعت سرکار کی جانب سے سابق اٹارنی جنرل امان اللہ کنرانی بلامعاوضہ کررہے تھے سابق ڈپٹی کمشنر گوادر کیپٹن وسیم کی جانب سے الاٹمنٹ کو جب چلیج کیا گیا تو امان اللہّٰ کنرانی نے فیس نہ لیتے ہوئے بتایا تھا کہ کہ پنجاب کا ڈپٹی کمشنر، گوادر کو بچانا چاہتا ہے تو بلوچستان کے فرزند کی حیثیت سے مقدمہ مفت لڑنا میرا فرض بنتا ہے انکاڑہ جنوبی کی مزکورہ اراضی پر ہاشوانی گروپ کے پروجیکٹ گولڈن فارم کو بھی بنایا جارہا جسے اب بلوچستان ہائیکورٹ نے اسٹیٹ لینڈ قرار دے دیا ہے ۔
کیس کے آغاز میں فاضل جج نے سابق ڈپٹی کمشنر گوادر سے سوال کیا کہ آپ کیسے کہ سکتے ہیں کہ اراضی کی الاٹمنٹ غلط ہے ؟ گوادر کے سابق ڈپٹی کمشنر کیپٹن وسیم کی جانب سے بتایا گیا کہ لینڈ لیز پالیسی کے تحت کسی بھی ضلع کا بیروزگار نوجوان گھر بنانے کے لئے زمین الاٹ کراسکتا ہے ہاشوانی صاحب نہ بے روزگار ہے اور نہ ہی نوجوان گزشتہ کئی عرصے سے زیر سماعت کیس کو بلوچستان ہائی کورٹ نے نمٹاتے ہوئے 12000 ایکٹر اراضی کو سرکاری قرار دے دیا۔