تربت: کرونا وائرس اور گرمی کے ساتھ ضلع کیچ میں بجلی کا خود ساختہ بحران شہریوں کے لیے تہرے مصیبت کا سبب بن گیا، کمشنر نا ڈی سی کیچ اور نا ہی عوامی نمائندے کیسکو سے باز پرس اور شہریوں کی داد رسی کے لیے سامنے آئے ہیں۔ ضلع کیچ میں جہاں اس وقت موسمی گرمیوں کا سخت تریں سیزن چل رہی ہے وہاں کرونا وائرس کی تباہ کن لپیٹ میں بھی ہے۔
محکمہ صحت کے پاس رجسٹرڈ شدہ کرونا کیسز کی روزانہ شرح تیس سے لے کر ساٹھ فیصد تک ہے جبکہ مبینہ طور پر کرونا وائرس کے سبب غیر مصدقہ اموات کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے، ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال سمیت تمام پرائیویٹ ہسپتال مریضوں سے بھر گئے جہاں نئے آنے والے مریضوں کو داخل کرنے کی جگہ بھی دستیاب نہیں ہے، ان تمام خوفناک صورت میں محکمہ کیسکو رہی سہی کسر روزانہ بنیاد پر مختلف فیڈر میں 14 سے 18 گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی صورت پوری کررہی ہے۔
کیسکو تربت کی طرف سے گزشتہ ہفتے مرتب کیے گئے لوڈشیڈنگ شیڈول کا اعلان کیا گیا لیکن اس کے برعکس ہر فیڈر میں روزانہ 8 سے 10 گھنٹہ اضافی لوڈ شیڈنگ معمول بن گیا ہے، میرانی ڈیم دشت فیڈر میں روزانہ صبح 10 بجے سے رات دس تو کبھی 11 اور ساڑھے 11 تک مسلسل لوڈ شیڈنگ معمول بن چکا ہے اسی میری. کلات فیڈر کی صورت بھی یہی ہے۔
جبکہ دیگر فیڈرز میں بھی طے شدہ وقت کے برعکس اضافی لوڈشیڈنگ کی شکایات عام ہیں تاہم ان تمام تباہ کن صورت حال کے باوجو کمشنر مکران، نا ڈی سی کیچ اور نا ہی منتخب عوامی نمائندے کیسکو حکام سے عوام کو جان بوجھ کو پریشان کرنے پر باز جواب دہ کررہے ہیں اسی بنا پر کیسکو حکام اپنی مرضی کے مالک بنے ہوئے ہیں۔