|

وقتِ اشاعت :   July 29 – 2021

کوئٹہ:  بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنماء ڈاکٹر مارنگ بلوچ نے مکران ڈویڑن میں کورونا کے پھیلاؤ کی شرح میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران کورونا سے 15 سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں مگر اس صورتحال اس سے کہیں گناہ زیادہ سنگین ہے۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کی عوام کیساتھ روارکھے گئے رویہ کیخلاف صوبے بھر میں تحریک چلائی جائیگی۔ یہ بات انہوں نے بدھ کے روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر انہوں نے مزید کہاکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق مکران ڈویڑن میں کورونا وائرس کی تباہ کاریوں سے ایک ہفتے کے دوران 15 سے زائد افراد کے ہلاک ہوئے ہیں تاہم اصل صورتحال اس سے کہیں گناہ زیادہ سنگین ہے اس تمام صورتحال میں حکومت اور متعلقہ اداروں کی ناکامی کے باعث نہ صرف کورونا کی وباء میں مزید اضافہ ہورہا ہے بلکہ لوگوں کیساتھ رورکھا گیا رویہ کورونا سے بھی زیادہ خطرناک ہے جس سے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔کورونا سے ہلاکتوں میں اضافہ کی ایک بڑی وجہ بجلی کی عدم فراہمی ہے کیونکہ حکومت نے مکران ڈویڑن میں لاک ڈا?ن تو نافذ کردیا ہے تاہم بجلی کی عدم فراہمی کا باعث لوگوں کا گھروں میں رہنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مکران ڈویڑن کے لوگوں سے روزگار کے ذرائع چھیننے کے بعد انہیں متبادل روزگار فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کی مقامی آبادی پینے کے پانی بجلی روزگار سے محروم ہے، کوسٹل بیلٹ کے افراد کو ان کا روزگار نہیں کرنے دیا جارہا اس سب کے باوجود گوادر کے مسائل کو میڈیا پر کوریج نہیں مل رہی سوائے کرکٹ اسٹیڈیم کے،انہوں نے کہا کہ مکران ڈویڑن میں صحت کی عدم سہولیات، لوڈشیڈنگ،شہریوں کو درپیش سنگین مسائل اور عوام کیساتھ حکومت کے روارکھے گئے رویہ کیخلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی صوبے بھر میں تحریک چلائے گی۔ انہوں نے عوام سے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کودرپیش مشکلات میں کمی لانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے