|

وقتِ اشاعت :   August 7 – 2021

گوادر:  پنجگور میں قدیر خلیل نامی بچے کے بیہمانہ قتل کے خلاف سول سوسائٹی گوادر کے زیر اہمتام شہدائے جیونی چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرہ میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکن بھی شریک تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کمسن خلیل کے قتل کی مذمت کی اور کہا کہ یہ واقعہ مہذب معاشرے کا آئینہ دار نہیں ہوسکتا یہ سفاکیت اور ظلم کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان بالخصوص مکران میں امن و امان کی صورتحال اس قدر تشویش ناک ہیں کہ سماج دشمن عناصر کھلم کھلا واردات کرکے چلے جاتے ہیں اور اطمنان کے بعد دوسری واردات کرتے ہیں۔

جو حکومت کی ناکامی ہے، صوبائی حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے اب ہمارے بچے بھی محفوظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مکران قتل اور دیگر سماج دشمن وارداتوں کا گڑھ بن چکا ہے نہ بڑے محفوظ ہیں اور نہ بچے۔ پنجگور کا واقعہ لرزہ خیز واقعہ ہے ایسا لگتا ہے کہ یہ خطہ قاتلوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ قدیر خلیل کے قتل کو کئی دن گزر چکے ہیں لیکن ان کے قاتل آزاد گھوم رہے ہیں حکومتی مشنری قاتلوں کا سراغ لگانے میں اب تک ناکام ہے جس کی وجہ سے شریف النفس شہری عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ قدیر خلیل کے قاتلوں کو فوری طورپر گرفتار کرکے قرار واقعی سزادی جائے بصورت دیگر مکران بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔ مظاہرین سے سول سوسائٹی کے نمائندوں محمد بزنجو، نصیر نگوری، نیشنل پارٹی کے صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر آدم قادربخش، سابقہ چیئرمین میونسپل کمیٹی گوادر عابد رحیم سہرابی، بی این پی (مینگل) کے تحصیل صدر نور گھنہ، ضلعی خواتین سیکریٹری عارفہ عبداللہ، پی پی پی کے رہنماء یوسف فریادی، ن لیگ کے رہنماء پرویز جمیل، بی ایس او (پجار) کے ضلعی صدر خداداد، بی ایس او گوادر کے رہنماء میر ساقہ اور پی ٹی آئی کے رہنماء غلام مصطفٰی رمضان نے خطاب کیا۔ نظامت کے فرائض کہدہ فیصل نے اداکئے۔