|

وقتِ اشاعت :   August 10 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں 70سال اور اس سے زائد کے بزرگ شہریوں کی فلاح وبہبود کے لئے سات مختلف سہولیات دینے قرار داد منظور کرلی گئی ، پیر کو بلوچستان اسمبلی کیاجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری بشریٰ رند نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ 70سال اور اس سے زائد بزرگ شہریوں کے تحفظ ، بہبود ، تسکین اور عظمت کی۔

خاطر مروجہ ٹیکسز سے مکمل استثنیٰ، ہسپتالوں میں علاج کے دوران الگ ترجیحی وارڈز ، علاج کے دوران مفت ادویات کی فراہمی ، پرائیویٹ ہسپتالوں کے او پی ڈی فیس میں خصوصی رعایت ، سفری سہولیات ( ہوئی سفر ، ریلویز اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں خصوصی رعایت ، مفت داخلہ (لائبریریز، پارک ، میوزیم اور تفریحی مقامات ) بینک ایئر پورٹ ، ریلوے سٹیشن ، گیس /بجلی کے دفاتر اور ڈاک خانہ جات میں الگ کائونٹر کے قیام عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔

لہٰذا صوبائی اور وفاقی حکومت 70سال اور اس سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کے فلاح وبہبود کی خاطر مذکورہ بالا تجاویز کو عملی شکل دینے کے لیء فوری طور اقدامات اٹھانے کو یقینی بنائے تاکہ بزرگ شہریوں میں پائی جانے والی بے چینی اور احساس محرومی کا خاتمہ ممکن ہوسکے ۔بشریٰ رند نے کہا کہ حکومت نے صحت کارڈ کا اجراء کیا ہے۔

جس سے شہریوں کو صحت کی سہولیات میسر آئیں گی ہم نے بہت بار دیکھا ہے کہ عمر رسیدہ افراد لائنوں میں کھڑے ہوتے ہیں جو کسی بھی صورت مناسب نہیں ہے بزرگ شہریوں کو سہولیات دینا حکومت کی ترجیح ہے ہم ان کا بوجھ اٹھا کر مشکلات آسان کررہے ہیں امید ہے کہ وفاق میں بھی اس قرار داد پر عمل ہوگا ۔ صوبائی وزیر انجینئرز مرک خان اچکزئی نے کہا کہ مشاہدے میں آیا ہے۔

کہ قومی ہیروز ، آرٹسٹ ، کھلاڑی جب ریٹائرڈ ہوجاتے ہیں تو وہ انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزا ر رہے ہوتے ہیں اور بڑھاپے میں بھیک مانگنے پر مجبور ہوتے ہیں ہمیں اس جانب بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے دنیا بھر میں بزرگوں کے لئے الگ کائونٹرز اور ان کے اخراجات اٹھائے جاتے ہیں ہم اگر اتنا نہیں کرسکتے تو کم از کم جتنا ممکن ہو سہولیات دیں اور قومی ہیروز کا خیال رکھیں۔

پارلیمانی سیکرٹری ماہ جبین شیران نے کہا کہ بزرگ خواتین میں ایک بڑی تعداد ایسی ہے جن کے پاس کوئی روزگار نہیں ہے ان کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں اس موقع پر اپوزیشن ارکان کی جانب سے کورم کی نشاندہی بھی کی گئی تاہم کورم پورا ہونے پر اجلاس دوبارہ شروع ہوا اس موقع پر وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے کہا کہ یہ ایک انتہائی اہمیت کی حامل قرار داد ہے۔

جسے حکومت اور اپوزیشن کو مشترکہ طور پر منظور کرنا چاہئے تھا لیکن انہوں نے کورم کی نشاندہی کرکے خلل ڈالنے کی کوشش کی انہوںنے کہا کہ جو قومیں بزرگ شہریوں کی قدر نہیں کرتیں وہ ترقی نہیں کرسکتیں حکومت نے ساڑھے چھ ارب روپے کی لاگت سے ہیلتھ کارڈ کا اجراء کیا ہے وومن اکنامک امپائورمنٹ پراجیکٹ پر کام ہورہا ہے۔

انہوں نے تجویز دی کہ محکمہ سماجی بہبود اولڈ ایج ہومز قائم کرے اور ہر محکمہ اپنے طو رپر بزرگ شہریوں کے لئے اقدامات اٹھائے انہوںنے کہا کہ وفاقی حکومت سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ ریلوے سٹیشن ایئر پورٹ سمیت دیگر مقامات پر معمر شہریوں کے لئے الگ کائونٹرز قائم کرے پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے تجویز دی کہ ملک میں عمرکی بالائی حد 65سے68سال کے درمیان ہے۔

لہٰذا قرار داد میں بھی اس حد کو کم کیا جائے تاہم بعد میں قرار داد ایوان نے منظور کرلی اس موقع پر ڈپٹی سپیکر سردار بابرخان موسیٰ خیل نے اراکین کی جانب سے ایوان کی کرسیوں اور مائیک کی خرابی کے معاملے پر احتجاج کے دوران چیئر کو غیر مناسب طو رپر مخاطب کرنے پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر مٹھا خان کاکڑ کو اس طرح سے بات نہیں۔

کرنی چاہئے اسمبلی کے سائونڈ سسٹم اور فرنیچرکی مرمت کی فائل وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ہے ہمیں مناسب نہیں لگتا کہ کبھی اپوزیشن تو کبھی حکومتی اراکین اس پر احتجاج کرتے ہیں کابینہ ارکان وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں موجود فائل پر عملدرآمد کو تیز کرنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ سائونڈ سسٹم اور کرسیوں کی مرمت کاکام مکمل کیا جاسکے بعدازایں اجلاس بارہ اگست تک ملتوی کردیاگیا۔