گوادر: وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کا اعلی حکام کے ہمراہ گوادر کا دورہ،گزشتہ روز ہونے والے خودکش حملے کی بعد کی صورتحال اور گوادر کے سیکورٹی معاملات کا جائزہ لیا ، آل پارٹیز اور عمائدین شہر سے ملاقات کی ، تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو وزیراعلیٰ جام کمال خان ،صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو، کمانڈر 12کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی، وزیراعلیٰ کے مشیر میر اکبر آسکانی، میر عبدالرئوف رند، آئی جی پولیس رائے محمد طاہر سمیت دیگر اعلیٰ حکام کے ہمراہ گوادر پہنچے ، وزیراعلیٰ نے گوادر میں ہونے والے خودکش دھماکے کی جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔
اور گوادر کی سیکورٹی صورتحال پر اجلاس میں شرکت کی اجلاس میں شہر اور غیر ملکیوں کی سیکورٹی مربوط بنانے کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے آل پارٹیز اور عمائدین شہر کے اجلاس میں شرکت کی اور گوادر میں ہونے والے سکورٹی معاملات پر اعتماد میں لیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ جام کمال خان نے کہا کہ گوادر میں وفاقی و صوبائی حکومتوں نے اس سال پی ایس ڈی پی میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے شامل کئے ہیں۔
صوبائی حکومت نے گوادر ضلع میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، تعلیم صحت، پانی، بجلی کھیل اور تفریحی کے مختلف 104 منصوبے پی ایس ڈی پی میں شامل کیے ہیںگوادر کی بہتری کیلئے آل پارٹیز اور عمائدین شہر حکومت کے ساتھ ملکر اپنا کردار ادا کریںانہوں نے کہا کہ حکومت 18 لاکھ سے زائد خاندانوں کو دو سے تین ماہ میں صحت کارڈ جاری کریگی صحت کارڈ سے بلوچستان کے شہری ملک کے بہترین صحت کے اداروں میں دس لاکھ روپے تک اپنا علاج کرا سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج سب کا حق ہے مگر ایسا احتجاج کیا جائے جس سے عوام کو پریشانی و مشکلات کا سامنا کرنا نہ پڑے سڑکوں کو بند کرنا مناسب عمل نہیںگوادر کے ماہی گیروں کی فلاح وبہبود اورامن وامان کی بہتری کے لئے موثر اقدامات اْٹھائے جارہے ہیںانہوں نے کہا کہ گذشتہ روز گوادر میں ہونے والا ناخوشگوار واقعہ افسوس ناک اور قابل مذمت ہے واقعہ میں معصوم بچوں کی شہادت افسوسناک ہے۔