کوئٹہ; اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے لیویز فورس کے ایڈمن آفیسر کی جانب سے انہیں دی جانے والی گاڑی واپس لینے کے معاملے پر وزیراعلیٰ کو ڈی جی لیویز اور لیویز فورس کے ایڈمن آفیسر کو معطل کرنے کی رولنگ دے دی ۔ جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کے منعقدہ اجلاس کے دوران بی این پی کے رکن اختر حسین لانگو نے کہا کہ پورے صوبے میں حالات خراب ہیں پنجگور ، کوئٹہ سمیت ہر طرف سیکورٹی کے معاملات سنگین ہیں۔
ارکان اسمبلی کو سیکورٹی دینا حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے لیویز کے ایڈمن آفیسر کا ایک خط جو انہوںنے سپیکر بلوچستان اسمبلی کے سیکورٹی افسر کے نام لکھا ہے میری نظر سے گزرا ہے جس میں ایڈمن آفیسر نے2019ء میں سپیکر کو دی جانے والی لیویز کی گاڑی واپس مانگی ہے اور انہیں گاڑی واپس کرنے کے لئے چند دن کی مہلت بھی دی ہے انہوںنے کہا کہ اس عمل سے سپیکر اور ایوان دونوں کا استحقاق مجروح ہوا ہے یا تو سرکار ہماری جان ومال کے تحفظ کی ذمہ داری اٹھائے تو ہم تمام گن مین ختم کردیں گے یا پھر ہمیں تحفظ دے دیں اگر سیکورٹی کے معاملات ہیں تو ایسا کیوں کیا جارہا ہے۔
وزیر خزانہ نے ارکان اسمبلی کو دیئے جانے والے سیکورٹی گارڈز کی تنخواہیں بھی جاری نہیں کیں رکن اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا کہ صوبے میں جو حالات ہیں ہر شہری کو بکتر بند گاڑی دینی چاہئے سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ ڈی جی لیویز یا لیویز کا ایڈمن آفیسر سپیکر سے براہ راست کیسے گاڑی طلب کرسکتے ہیں یہ صرف اور صرف وزیراعلیٰ کا اختیار ہے کہ وہ سپیکر کو خط لکھ کر گاڑی واپس طلب کریں ہمیں گاڑیاں نہیں چاہئیں لیویز کے اس عمل سے میر ااستحقاق مجروح ہوا ہے وزیراعلیٰ جام کمال خان ڈی جی لیویز اور لیویز کے ایڈمن آفیسر کو معطل کریں بصورت دیگر وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ کو استحقاق کمیٹی میں طلب کیا جائے گا انہوںنے کہا کہ کیا لیویز کے افسران اتنے طاقتو ر ہیں کہ وہ وزیرداخلہ کو بھی آن بورڈ نہیں لیتے ۔ وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو نے کہا کہ جس خط کی بات ہورہی ہے یہ میری نظر سے نہیں گزرا نہ ہی مجھے اس پر آن بورڈ لیا گیا ہے ۔ بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی نے کہا کہ صرف سپیکر ہی نہیں بلکہ ایوان کے65ارکان کا استحقاق مجروح ہوا ہے وزیر داخلہ ہمارے بھائی اور دوست ہیں انہیں بااختیار ہونا چاہئے ۔