|

وقتِ اشاعت :   September 10 – 2021

تربت: ضلع کیچ کے علاقے زامران دشتک کے معتبرین کی ایک وفد نے کا کاروباری اور سماجی شخصیت حافظ ناصرالدین ضامرانی اور کہدہ نواب کی سربراہی میں ڈپٹی کمشنرکیچ حسین جان بلوچ سے ملاقات کی، وفد کے شرکاء نے ڈی سی کیچ سے مطالبہ کیاکہ زامران دشتک سینگاواں میں انٹری پوائنٹ کھولا جائے۔

کیونکہ دشتک سینگاوان جو ایک قدیمی سرحدی گزر گاہ تھا جہاں لوگ صدیوں سے کاروبار اور روزگار کے غرض سے اور اپنے عزیز و اقارب سے حال پرسی، شادی بیاہ سمیت خوشی اور غم میں شریک ہونے کیلئے یہ راستہ استعمال کرتے تھے اور دشتک سینگاوان جو یونین کونسل بادھی میں آتا ہے یہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگ آباد ہیں جنکی بہت ہی قریبی عزیزواقارب بارڈر سے منسلک ایرانی بلوچستان کے شہروں میں سراوان،بْگان، بَم پْشت،کافا بلوچی،کارگاہ اور چاہ بھار سے ہوتے ہیں یہاں گزشتہ ایک سال سے باڈ لگانے کے عمل کے بعد لوگ سخت پریشان و ذہنی اذیت کا شکار ہیں. جہاں وہ کسی بھی رسم میں شریک نہیں ہوسکتے اور اپنے قریبی عزیزواقارب سے نہیں مل سکتے۔

جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں کو بہت سے مسائل درپیش ہیں، وفد میں شامل لوگوں نے مزید کہا کہ عبدوئی اور جالگی کے کراسنگ پوائنٹ کھولے جارہے ہیں اور ان کو آنے جانے کے لئیے استعمال کا کہا جا رہا ہے لیکن علاقہ دَشتوک کے لوگوں کے لئیے یہ پوائینٹ نہ صرف بہت دور ہے بلکہ ان کو استعمال کرنا ان کے لئیے ناممکن ہے، زامران دشتک کے 38 گاؤں ہیں جہاں کے تمام لوگوں کا آمد ورفت دشتک سینگاوان سے ہوتا ہے اور ان سب کے ایران کے طرف کاروبار اور رشتہ داریاں ہیں یہ تمام علاقہ بنیادی سہولتوں سے محروم ہے ترقیاتی کاموں اور سرکاری ملازمت کے حوالے سے کئی سالوں سے نظر انداز ہے، وفد میں کہدہ نواب اور حافظ ناصرالدین ضامرانی کے علاوہ کہدہ حاصل،کہدہ دوستیں،ولی محمد اور زامران دشتوک کے نوجوان شخصیت بارڈر ٹریڈ یونین کے عہدادار،دوہزار اینڈ زامیاد ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری صادق فتح زامرانی بھی شامل تھے. ڈی سی کیچ نیزامران دشتوک سینگاواں میں انٹری پوائنٹ کھلوانے کی یقین دہانی کی۔