گوادر: اگر گوادر سے لاپتہ کئے گئے چار نوجوانوں کو بازیاب نہیں کرایا گیا تو لواحقین کے ساتھ مل کر 18 ستمبر سے گوادر پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگائیں گے۔ مولانا ہدایت الرحمان ،لاپتہ کئے گئے ہمارے لخت جگر بے گناہ ہیں، اگر انھوں نے کوئی جرم کیا ہے تو ملکی عدالتوں میں پیش کئیے جائیں۔ملکی آئین کے تحت جزا وسزا عدلیہ کا کام ہے،کسی ادارے کا نہیں۔لواحقین۔
تفصیلات کے مطابق گوادر سے لاپتہ کئے گئے چار نوجوانوں عارف درمحمد، قاسم ہاشم، عبدالمطلب محمد حسین، اور عارف نبی بخش کیلواحقین نے جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا ہدایت الرحمان کے ساتھ گوادر پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لخت جگر بے گناہ ہیں۔ان کا کسی بھی طرح کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں ہے اور نہ وہ کسی غیر قانونی کام میں ملوث ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ان کے لخت جگر کو بلا وجہ لاپتہ کردیا گیا ہے۔جو کہ غیر قانونی عمل ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان کے بچوں کی لاپتہ ہونے سے ان کے خاندان غمزدہ ہیں۔جن پر روز قیامت گزر رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر ہمارے بچوں نے کوئی غلط کام کیا ہے تو ملکی آئین و دستور کے تحت انھیں عدالتوں کے روبرو پیش کیا جائے۔کیونکہ جزا و سزا عدلیہ کا کام ہے کسی ادارے کا نہیں۔ملکی آئین کسی کو یہ اجازت نہیں دیتا کہ وہ ماروائے عدالت وقانون کوئی عمل کرے اور اپنا قانون نافذ کرے اور لوگوں کو بلا وجہ مجرم گردانیں اگر ایسا کیا تو یہ ملکی آئین و دستور سے متصادم عمل ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ملکی قوانین بھی مجرموں کو قانون تک رسائی کی اجازت دیتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ گوادر سے لاپتہ کئے گئے معصوم بچوں کو فوری طور پر بازیاب کرکے منظر عام پر لایا جائے۔پورا گوادر غمزدہ لواحقین کے ساتھ ہے، اگر لاپتہ کئے گئے چاروں نوجوان بازیاب نہیں کرائے گئے تو 18 ستمبر سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگایا جائیگا اور پھر آل پارٹیز کے ساتھ مل کر پہیہ جام و شٹر ڈاؤن ہڑتال بھی کی جائے گی۔