|

وقتِ اشاعت :   September 18 – 2021

گوادر: لاپتہ افراد کے لواحقین نے اپنے بچوں کی بازیابی کے لیے گوادر پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگادیا۔ احتجاجی کیمپ میں جماعت اسلامی سمیت مختلف سیاسی و سماجی جماعتوں کے راہنما و کارکنان سمیت سماجی شخصیات کی شرکت، لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی۔

تفصیلات کے مطابق گوادر سے لاپتہ کئے گئے 4 نوجوانوں عارف، عادل، قاسم، اور عبدالمطلب کے لواحقین نے اپنے بچوں کی بازیابی کے لیے گوادر پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگا دیا۔احتجاجی کیمپ میں جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا ہدایت الرحمان،سمیت مختلف سیاسی و سماجی جماعتوں کے راہنما و کارکنان اور سماجی شخصیات نے شرکت کرکے لواحقین کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا ہدایت الرحمان اور لاپتہ افراد کے لواحقین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لخت جگر بے قصور اور بے گناہ ہیں۔

ان کا کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں ہے۔لیکن اس کے باوجود بھی ہمارے معصوم بچوں کو لاپتہ کرایا گیا۔جوکہ غیر قانونی عمل ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم ملکی آئین و قوانین پر یقین رکھتے ہیں۔اگر ہمارے بچوں نے کوئی غلط کام کیا ہے تو انھیں ملکی عدالتوں کے سامنے پیش کئیے جائیں۔کیونکہ جزا وسزا دینا عدلیہ کا کام ہے۔ کسی ادارے کا نہیں۔انھوں نے کہا کہ جب سے ہمارے معصوم بچے لاپتہ کئے گئے ہیں تب سے لواحقین پر روز قیامت گزر رہی ہے۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے لخت جگر بچوں کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔ورنہ ہمارا یہ احتجاجی کیمپ جاری رہے گا۔ اور ہم سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔