تربت: شاہینہ شاہین اکیڈمی آف آرٹ کی جانب سے بانی رہنماشہید شاہینہ شاہین کی یاد میں 7 روزہ_آرٹ سرگرمیاں شروع کرنے کا اعلان، 3 اکتوبرکو تربت میں 7روزہ آرٹ نمائش کا افتتاح، 4 اکتوبر کو گوادر، 5 اکتوبرکو تربت اور 7 اکتوبرکوپنجگورمیں وال پینٹنگ اور 10 اکتوبرکو تعزیتی ریفرنس کاانعقادکرنے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق شاہینہ شاہین اکیڈمی آف آرٹس کی کابینہ کا اجلاس زیر صدارت چیئرپرسن معصومہ شاہین بلوچ منعقد ہوا۔
اجلاس میں چیئرپرسن نے آرٹ اکیڈمی کی پچھلے 8 مہینے کی کارکردگی رپورٹ پیش کی اورکہاکہ شاہینہ اکیڈمی کی جانب سے 8 فروری کو میونسپل کارپوریشن تربت کے تعاون سے وال پینٹنگ 5 مارچ کو آرٹ نمائش، ورکشاپ کاانعقاد کیا گیا، 20 مارچ کو سماجی شخصیت مینامجید کے تعاون سے گوادرمیں وال پینٹنگ ،27مئی کو میرعیسی قومی پارک تربت میں بچوں کی وال پینٹنگ منعقد کیا گیاہے۔اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیاکہ کیچ کی معروف آرٹسٹ شاہینہ شاہین کی یاد میں شاہینہ شاہین اکیڈمی آف آرٹ کی جانب سے مکران میں7روزہ آرٹ سرگرمیاں شروع کیاجائیگا اس سلسلے میں 3 اکتوبر بروزاتوار کو بلوچستا ن اکیڈمی تربت میں 7روزہ آرٹ نمائش کا افتتاح کیا جائیگا،جس میں شاہینہ شاہین کی 40 پینٹنگ پہلی بار نمائش کیلئے پیش کی جائیں گی، 4اکتوبرکو گوادر میں وال پینٹنگ پروگرام ہوگا جبکہ،5 اکتوبرکو تربت اور 7 اکتوبرکوپنجگورمیں بھی شاہینہ شاہین اکیڈمی کی جانب سے وال پینٹنگ پروگرام کیا جائے گا، کوئٹہ ،پنجگور،تربت اورگوادرکے سینئر آرٹسٹس حصہ لیں گے، سات روزہ آرٹ پروگرام کے اختتام پر 10 اکتوبرکو بیاد آرٹسٹ اورادیبہ شاہینہ شاہین تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیاجائے گا ۔
جس میں شاہینہ شاہین کی پینٹنگز ادب اورخواتین کی حقوق کیلئے ان کے کردارپر مقررین اظہار خیال کریں گے اور آرٹسٹ کو یادگاری شیلڈبھی پیش کیاجائیگا۔معصومہ شاہین نے اجلاس میں بتایاکہ شاہینہ شاہین اکیڈمی کی جانب سے بانی رہنماشاہینہ شاہین کی زندگی پر لکھی گئی تحریروں پر مشتمل شاہینہ شاہین کتاب چھاپا گیا۔اوراکیڈمی کی جانب سے شش ماہی میگزین ’’دزگہار‘‘ کے لیے مواد جمع کئے ہیں دسمبرکے مہینے میں کتاب مارکیٹ میں آجائیگی رپورٹ پر ممبران نے بحث و مباحثہ کرکے ذرائع اور وسائل کی ناپیدگی کے باوجود آرٹ کے فروغ اورآرٹسٹ کو آگے لانے اورمتعارف کرانے کیلئے کوششوں کی تعریف کی، انہوں نے کہاکہ شہید شاہینہ شاہین نے 2012سے تربت میں دزگہارتنظیم کے نام سے خواتین سے متعلق پروگرامزکرکے انہیں اپنے ٹیلنٹ دکھانے کا موقع دیا ،کتاب دزگہار چھپوا کر نہ صرف خواتین میں ادب وشاعری کو فروغ دیا بلکہ ادب وبلوچی زبان کے فروغ کیلئے بھی طالبعلمی کے زمانے میں کام کاآغازکیا،اکیڈمی انکی سوچ وفکر کے تحت انکے ادھوری کام کو مکمل کرنے کی کوشش کریگی۔