|

وقتِ اشاعت :   September 22 – 2021

 بسیمہ: جمعیت علمائے اسلام اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے جانب میر خدائے رحیم عیسی زئی کی قیادت میں صوبائی حکومت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی مدرسہ مظاہرالعلوم سے شروع ہوئی جو بسیمہ کے مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے مین چوک پر پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کرگئی ۔

مظاہرین نے باتھوں میں پلے کارڈز اور بینر اٹھا رکھے تھے مظاہرین نے جام حکومت کے خلاف سخت نعرہ بازی کی گئی ریلی کے شرکا سے جمعیت علمائے اسلام بسیمہ کے امیر قبائلی رہنما میر خدائے رحیم عیسی زئی، سرپرست جمعیت علما اسلام بسیمہ کے سرپرست حافظ عبدالواحد، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سابقہ ضلعی صدر میر بالاچ خان رودینی جمعیت علمائے اسلام واشک کے نائب امیر مولانا محمد اسحاق عیسی زئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار حکومت اپوزیشن کے خلاف نکالی جا رہی ہے

لیکن باپ پارٹی کے رہنمائوں کی کوئی قصور نہیں کیونکہ ان کا کرایہ مسئلہ ہے عدم استحکام اپوزیشن کی جانب سے جمع کیا گیا لیکن باپ پارٹی والوں کا مسئلہ حل ہو گیا جام کو چائیے مستعفی ہو کر لسبیلہ اجتماع سے چار ماہ کیلئے تشکیل ہو جائے اسی بلائی یے نااہل صوبای وزیراعلی ہرطرح سے ناکام ہوچکی ہے روز اول سے بلوچ قوم کے پسماندگی کی وژن پر قام ہے مختف مکتبہ فکر پر مظالم پرپا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی کھبی خواتین پر پولیس کے ذریعہ بدمعاشی اور کبھی بی ایم سی کے اسٹوڈنٹس پر لاٹھی جارج کبھی اپوزیشن کے اراکین پر بکتر بند گاڑی کے ذریعہ چڑھای ایسا ظالم حکمران صدیوں میں نہیں گزری ہے ترقیاتی مساوات کے دعوی دار اپنے حلقہ کو 21 ارب فنڈز کے اجرا اور اپوزیشن کے حلقوں میں 21 کروڑ بھی گہوارا نہیں کرتا جام حکومت خاتمے کا وقت آ گیا ہے۔