|

وقتِ اشاعت :   September 23 – 2021

تربت:  ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ نے آسکانی بازار آپسر واقعہ کے بارے میں میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ واقعہ میں ایک خاتون کی ہلاکت پر بہت دکھ ہواہے، لواحقین کیغم میں برابرشریک ہیں، انہوں نے کہاکہ واقعہ سے متعلق فیملی کہہ رہی ہے کہ فورسز کی طرف سے فائرنگ ہوئی ہے، سوشل میڈیامیں بھی لوگ یہی الزام لگارہے ہیں۔

کہ سیکورٹی فورسزکی جانب سے فائر ہوئی ہے اس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں، جو بھی ملوث ہوا فیملی کو انصاف ضرور ملے گا، انہوں نے کہاکہ واقعہ کے دن میں نے مقتولہ کی فیملی ممبران کے ہمراہ جائے وقوعہ پر جاکر جائزہ لیا واقعہ جس مقام پر واقعہ ہوا ہے وہاں سے فورسز کا ناکہ تقریباساڑھے تین کلومیٹر دور ہے، ایف سی سمیت ہمارے ملک کی فورسز کے پاس ایسے ہتھیار نہیں جو تین سے ساڑھے تین کلومیٹر دور گولی آکر ہٹ کرے، اس لئے واقعہ کی باریک بینی سے انکوائری کررہیہیں، ہم نے فیملی کو بتادیاہے ایف آئی آر کے لیے درخواست دے دیں ۔

جس کوبھی نامزدکرینگے ہم ان کیخلاف ایف آئی آر کرائیں گے، اس سلسلے میں تحصیلدار تربت کو حکم دیاہے، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ آل پارٹیز، سول سوسائٹیز اور فیملی اطمینان رکھیں جلد انکوائری مکمل کرکے عوام کو آگاہ کیاجائے گا اگر آل پارٹیز کو سیکورٹی فورسز کیحوالے سے کوئی تحفظات ہیں وہ آکر معاملہ ڈسکس کرسکتے ہیں،اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرکیچ تابش بلوچ، مقتولہ کے فیملی ممبران اور پی این پی عوامی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات میر صادق تاجر بھی موجود تھے۔