|

وقتِ اشاعت :   September 25 – 2021

لاہور :  پاکستان سرائیکی پارٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر نخبہ تاج لانگاہ سے عوامی تحریک کے مرکزی جنرل سیکرٹری نور احمد کاتیار اور سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی رہنما کاشف ملاح نے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران رہنماؤں نے کہا کہ سندھی اور سرائیکی عوام کے بنیادی مسائل ایک جیسے ہیں۔ جس طرح سندھ کی زمینوں پہ قبضہ کیا جا رہا ہے اسی طرح سرائیکی وسیب کی زمینوں پر بھی قبضہ کیا جا رہا ہے۔ تمام مظلوم اقوام کو مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔

عوامی تحریک کے مرکزی جنرل سیکرٹری نور احمد کاتیار نے کہا کہ عوامی تحریک نے ہمیشہ ملک کی جمہوریت پسند، ترقی پسند اور قوم دوست جماعتوں کے ساتھ مل کر جدوجہد کی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک دشمن قوتوں نے مظلوم قوموں کو یرغمال بنا کر استحصال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے پانی، تیل، گیس اور دیگر وسائل پہ ڈاکہ ڈال کر سندھ کی عوام کو اپنے وسائل سے محروم کر کے بیروزگاری، بھوک و افلاس کے حوالے کر دیا گیا ہے، لاکھوں افغان پناہگیروں، بنگالیوں، برمیوں، ہندوستانیوں اور دیگر غیر ملکیوں کو سندھ میں لاکر سندھ میں سندھیوں کو دائمی طور اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

ملک کو ملک دشمن قوتوں سے نجات دلانے، ملک کو 1940 کی قرارداد کے تحت چلانے کے لیئے جمہوریت پسند اور قوم دوست سیاسی جماعتوں کو مشترکہ جدوجہد کرنی ہوگی۔ پاکستان سرائیکی پارٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر نخبہ تاج لانگاہ نے کہا کہ سرائیکی قوم کو اس لیئے نشانہ بنایا گیا ہے کہ سرائیکی قوم اپنی شناخت، وسائل پر اختیار اور حق حکمرانی چاہتی ہے۔

اس لیے سرائیکی وسیب کو تخت لاہور کا قیدی بنا دیا گیا ہے، ہم ملتان میں نام نہاد سیکرٹریٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھیوں، بلوچوں اور سرائیکوں کو پرامن جدوجہد کے ذریعے ملک اور قوموں کے دشمنوں سے اپنے بنیادی، قومی اور انسانی حقوق چھین کر لینے ہونگے۔ پاکستان سرائیکی پارٹی مظلوم اقوام کے اتحاد کے لیے کوشاں ہے اور اس حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔