|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2021

خضدار: صدرگورنمنٹ ٹیچر ایسو سی ایشن قلات ڈویژن میر شہباز خان قلندرانی، قائمقام ضلعی صدر محمد رمضان زہری ،نائب صدر جی ٹی اے ضلع خضدار حاجی خلیل احمد عمرانی نقشبندی، تحصیل صدر جی ٹی اے سٹی خضدار مولوی سراج احمد لہڑی، تحصیل جنرل سیکریٹری وڈھ نے خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن بلو چستان صوبہ میں اساتذہ کا واحد نمائندہ تنظیم ہے کہ جو محکمہ تعلیم میں تعلیمی وترقی اصلا حات کیلئے ہمہ وقت بطور معاون و رضاکار کوشاںہے اور تعلیمی حوالے سے صوبہ میں اساتذہ بہتر سے بہتر تعلیم کم سے کم سہولیات کی فراہمی کے لئے ہمہ وقر کوشاں ہیں اور جی ٹی اے بلوچستان تعلیمی نظام میں نقائص اور تعلیمی اداروں میں سہولیات نہ ہو نیکی نشاندہی کرکے بیوروکریسی کی جانب سے کرپشن کو محکمہ تعلیم میں فروغ دینے والوں کی نشاندہی کرکے سدّ باب کر رہی ہے اور اساتذہ کے ساتھ ناانصافیوں اور استحصالی قوتوں کے خلاف جدوجہد کرتی آرہی ہے۔

محکمہ تعلیم بلوچستان اساتذہ کو درپیش مسائل اور تعلیمی نظام کو موثر بنانے کے لئے اختیارات نچلی سطح ڈی اے میٹنگ اورڈی ای جی گروپ کے ذریعہ ضلع میں ہی حل کرنے کے اختیارات دی ہیں۔ محکمہ تعلیم بلو چستان میں اساتذہ کو درپیش مسائل اور تعلیمی نظام کو موثر بنانے کیلئے اختیارات نچلی سطح ڈی ای مینٹنگ اور ڈی ای جی گروپ کے ذریعہ ضلع ہی میں حل کرنیکی اختیار دی ہے محکمہ تعلیم میں حاضر سروس تعلیمی آفسران ے علاوہ ایک اور غیر سرکاری مانٹیر نگ ٹیم RTSMتعنیا ت ہے۔

جسکا کام تعلیمی اداروں کی نگرانی کرکے تعلیمی سہولیات ہو نے اور نہ ہو نے مزید توجہ طلب مسائل کی رپورٹ بنا کرضلعی تعلیمی آفیسر کے حوالے کرنا ہے ماہ جون میں RTSMکی رپورٹ پر ضلعی انتظامیہ خضدا ر کے ذریعے ڈسٹرکٹ ایجو کیشن آفیسر خضدار اور دیگر ڈی ڈی او پاورز آفسران کو اعتماد میں لیئے بغیر خلاف قانون اپنی دستخط سے خزانہ آفسر کو لیٹر لکھ کر 127اساتذہ کی ماہ جو ن کی تنخواہیں بند کرادی اور مذکورہ ٹیم کی غیر مصدقہ اور بلا تحقیق رپورٹ پر عجلت میں 51اساتذہ کو دائمی غیر حاضر اور 76اساتذہ کو ارریگو لر ظاہر کی ہے اور حال ہی میں ڈی ای جی میٹنگ میں جو کہ ضلع انتظامیہ کی سربراہی میں ہو ئی ہے باہمی مشاورت سے فیصلہ کیا گیا کہ ڈی ای او خضدار 127اساتذہ کی از سر نو مکمل چھان بین کرکے رپورٹ دے۔ ڈسٹرکٹ ایجو کیشن آٖفیسر خضدار کی سربراہی میں تحقیقات کی گئی تو معلوم ہوا کہ صرف 09ٹیچرز کرونک تھے۔

باقی تمام ٹیچرز میںسے کچھ رخصت پر کچھ تبادلہ کچھ منسلک پائے گئے اور34اساتذہ ریگو لرحاضرباش ہونیکے باوجو د RTSMنے غیر حاضر دیئے تھے جنکی تنخواہیں تاحال بند ہیں RTSMاور ڈی او خضدار کی رپورٹ میں واضح فرق ہو نے سے معلوم ہو تا ہے کہRTSM غیرذمہ داری اور جانب داری کا مظاہر ہ کرکے ناجائز اساتذہ کو ذہنی اذیت کا شکار بنا رہی ہیں انکی رپورٹ بالکل بے بنیاد ہے ۔30ستمبر 2021کوضلعی انتظامیہ خضدارنے RTSMکے غیر مصدقہ بلا تحقیق رپورٹ پر 33اساتذہ کو اپنے اختیارات سے تجاوز کرکے معطل کیا گیا ہے بیڈا ایکٹ 2011کے مطابق سرکاری ملازمین کے خلاف سرکاری ملازمین کے خلاف کاروائی کرنا جس میں معطلی و ملازمت سے بر خاستگی اور دوسری سزائیں گریڈ 1تا 16اختیار متعلقہ سیکر یٹر ی اور گریڈ 17تا 19اختیار چیف سیکریٹری کو ہے ہم پو چھنے کی مجاز ہیںکہ اساتذہ کرام کو جن میں ایس ایس ٹی / ہیڈ ماسٹرز/ ہیڈ مسٹریس بھی شامل ہیں جو کہ B-17کے ہیں معطلی احکامات جاری کرتے ہیں جسکی واضح ثبوت مورخہ 22مارچ 2017کی نوٹفیکشن کے مطابق جو کہ چیف سیکر یٹری کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔

نوٹیفیکش نمبر 2017/893-892کے مطابق ڈی سی کو ایسا کوئی اختیار نہیں دیا گیا ہے جب کہ ڈی ڈی او پاورز تعلیمی آفسران کو اعتماد میں لیئے بغیر براہ راست خزانہ آفسر کو مراسلہ لکھ کر خلاف قانون اپنے ہی دستخط سے تنخوا ہ بند ش و کٹوتی کراتی ہیں جو کہ تعلیمی آفسران کی ڈی ڈی او پاور ز میں کھلی مداخلت کی کوشش ہے RTSMکے پاس اساتذ ہ کی 2017کی کوائف ہیں پا نچ سال گزر چکنے کے باو جود تاحال اسی کوائف کی بنیاد پر رپورٹنگ کی جاتے ہے جسکی وجہ سے کئی اساتذہ ناجائز کاروائی کے زد میں آتے ہے کیونکہ ہر ماہ ڈی ای میٹنگ میں حسب ضرورت متعدد اساتذہ کو تبادلہ اور منسلک کیئے جاتے ہیں اور اس دوران کئی اساتذہ ریٹائرڈ ہو چکے ہیں لیکن RTSM اپنے سسٹم کو اپڈیٹ کرنے کے بجائے پرانے اپڈیٹ شدہ کوائف پر رپورٹنگ کرکے سابقہ کے تعنیاتی کی اسکو ل پر حاضر باش ہو نے کے باوجود غیر حاضر ظاہر کرکے کاروائی کرتے ہیں۔

جسکی واضح ثبوت حالیہ معطل شدہ اور تنخواہوں سے کٹوتی شدہ اساتذہ میں ریٹائرڈ حاضر باش تبادلہ شدہ منسلک شدہ اساتذہ ہیں RTSMٹیم کا تعلیمی آفیسران سے رابطے کا فقدان ہے متعدد اساتذہ اتفاقی رخصت پر ہو نے کے باو جود متعلقہ تعلیمی آفیسران سے رابطے کیئے بغیر مذکورہ اساتذہ کوغیر حاضر کرتے ہیں اور وزٹ کر دہ تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی رپورٹ متعلقہ آفسران سے شیئر کرنے کے پابند ہیںجی ٹی اے بی خضدار اس پریس کانفرنس کے ذریعے سیکریڑی تعلیم بلو چستان ،ڈائر یکٹر تعلیم بلو چستان ،کمشنر قلات ڈویژن سے پرُ زور مطالبہ کرتی ہیں کہ نوٹس لیکر معطل اساتذہ کوبحال کی جائیں اورضلعی انتظامیہ خضدار کو اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے بجائے اساتذہ کے خلاف کاروائی سے گریز کرے بصورت دیگر جی اے ٹی بی خضدار عدالت عالیہ جانے اور احتجاج کرنے کا محفوظ رکھتے ہیں۔