پاکستان میں جمہوریت کی بحالی اور ملک کی ترقی میں جہاں مردوں نے لازوال قربانیاں دیں ہیں وہاں پر خواتین بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ خواتین نے مردوں کے شانہ بشانہ اس ملک کی ترقی، خوشحالی اور عوام دوستی میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ جب ہم ملک کی سیاسی تاریخ پر نظر ڈالتے ہیں تو فاطمہ جناح، شہید رانی محترمہ بینظیر بھٹو اور بیگم نسیم ولی خان کی خدمات اور جدوجہد سنہرے حروف میں لکھنے کے قابل پاتے ہیں۔ پاکستانی معاشرے میں جہاں پہ مرد ہی سیاسی، معاشی اور تعلیمی طور پر خودمختار ہیں۔یہاں پہ خواتین کے لئے زندگی کے مختلف شعبوں میں قدم جمانا بہت مشکل ہے۔خواتین کو مختلف مشکلات اور رکاوٹوں کا سامنا ہے۔
محترمہ بینظیر بھٹو شہید جو اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بنی تھیں نے آمریت زدہ معاشرے میں مختلف تکالیف اور رکاوٹوں کا سامنا کیا تھا۔یہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی لازوال قربانیاں ہی تھیں جس نے خواتین کو کافی حد تک خودمختار بنایا اور یہ ثابت کیا کہ خواتین بھی مردوں کی طرح زندگی کے ہر شعبے میں بہترین خدمات سر انجام دے سکتی ہیں۔
فریال تالپور صاحبہ پاکستان پیپلز پارٹی خواتین ونگ کی صدر ہیں۔موجودہ وقت میں ادی فریال تالپور کی جمہوریت کی مضبوطی، پارٹی کی فعالیت، خواتین کی خودمختاری اور آمرانہ اقدامات کی مخالفت میں انتہائی شاندار کردار ادا کر رہی ہیں۔ ادی فریال تالپور انتہائی زیرک اور دوراندیش لیڈر ہیں۔ پارٹی کی قیادت اور جیالوں کے ساتھ ان کا رویہ بہت مثبت اور قابل ستائش ہے۔ ملک بھر میں پارٹی کی فعالیت میں ادی فریال تالپور نے زبردست کارکردگی دکھائی ہے۔ اس وقت پورے ملک میں پارٹی کی خواتین ونگ بہت فعال ہے اور ہر سیاسی عمل چاہے الیکشن ہو یا سیاسی جلسے اور مظاہرے ہوں یا کٹھ پتلی حکومت کے ہتھکنڈوں کے خلاف جدوجہد ،پیپلز پارٹی خواتین ونگ بہت ایکٹو ہے۔اس کے ساتھ فریال تالپور صاحبہ سندھ حکومت کی کارکردگی مزید بہتر بنانے اور عوامی مشکلات حل کرنے کی انتھک کوشش کر رہی ہیں۔وہ پورے سندھ کے دورے کررہی ہے تاکہ عوامی مسائل جلد سے جلد حل ہوسکیں اور پارٹی مزید فعال ہوسکے۔ یہ سب محترمہ فریال تالپور صاحبہ کی کوششوں سے ممکن ہوا ہے۔
پیپلز پارٹی ملک میں واحد حقیقی عوام دوست سیاسی جماعت ہے جو حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں ہو عوام کی حقوق کی جدوجہد کرتی آئی ہے۔اپنی سابقہ دور حکومت میں پیپلز پارٹی نے بار بار ثابت کیا کہ یہ واحد حقیقی عوامی پارٹی ہے جو صرف اور صرف عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے جدوجہد کرتی ہے۔ ذولفقار علی بھٹو شہید سے لے کر آصف علی زرداری کی حکومت تک سب نے عوام اور بلخصوص محکوم اور مظلوم طبقات کے لیے کام کیا۔ بھٹو صاحب نے اس ملک کو دستور دیا۔ایٹمی پروگرام شروع کرکے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا۔ کامیاب خارجہ پالیسی تشکیل دے کر پاکستان کو اسلامی دنیا کا سربراہ بنایا۔ آرگنائزیشن آف اسلامک کنٹریز بنا کے اسلامی دنیا کو متحد کیا۔ اور سب سے بڑھ کر عوام کی حق حاکمیت کو تسلیم کروایا۔
اسی طرح محترمہ بینظیر بھٹو شہید مظلوم اور پسے ہوئے طبقات کو شناخت اور آواز دی۔ خواتین کو نظام حکومت کا حصہ بنایا۔ اقلیتوں کو قومی دھارے میں شامل کروایا۔ پھر آصف علی زرداری نے شہید بھٹو اور شہید رانی کی جدوجہد کا جاری رکھا اور اپنے دور حکومت میں بیشمار کارنامے سر انجام دئیے۔ 1973 کی آئین کو بحال کروایا۔ گلگت بلتستان کو صوبائی حیثیت دی۔ بلوچستان کے زخموں پر مرہم رکھتے ہوئے آغاز حقوق بلوچستان شروع کرایا۔ ہزاروں بیروزگار نوجوانوں کو ملازمتیں دیں۔ وسائل کی منصفانہ تقسیم کو ممکن بنایا جس سے بلوچستان کا حصہ بڑھ گیا۔
اب ایک دفعہ پھر عوام کی نظریں پیپلز پارٹی کی طرف ہیں۔کیونکہ عوام پیپلز پارٹی کو نجات دہندہ سمجھتی ہیں جس کا واضح ثبوت ملک بھر سے سیاستدانوں کی پیپلز پارٹی میں شمولیت ہے۔ بلوچستان سے لے کر خیبر تک سیاسی رہنما پیپلز پارٹی میں شامل ہورہے ہیں۔ اور اگلے الیکشن میں پیپلز پارٹی مرکز سمیت چاروں صوبوں میں حکومت بنائے گی انشاء اللہ۔