|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2021

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے سوہنی دھرتی ریمی ٹینس پروگرام کی منظوری دے دی جس کے تحت قانونی اور بینکنگ ذرائع سے ترسیلات زر ارسال کرنے والے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ان کی ترسیلات پر مراعات اور ترغیبات دی جائیں گی۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سوہنی دھرتی ریمی ٹینس پروگرام کی منظوری دی گئی جس کے تحت قانونی اور بینکنگ ذرائع سے ترسیلات زر ارسال کرنے والے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو ترسیلات زر پر مراعات دی جائیں گی۔

 

اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی اسدعمر، وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار، وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب، وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد، گورنراسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر، سیکریٹری پاور ڈویژن، سیکریٹری وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق، چئیرمین ایف بی آر، چیئرمین ایس ای سی پی، ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

 

اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کو مزید ایک لاکھ 90 ہزار میٹرک ٹن گندم پاسکو کے اسٹاک اور آزاد جموں و کشمیر حکومت کے لیے پاسکو کے اسٹاک سے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی فراہمی کی منظوری بھی دی ہے۔

سیکریٹری خزانہ نے اجلاس میں ترسیلات زر ارسال کرنے والے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کے لیے نیشنل ریمی ٹینس لائیلٹی پروگرام (سوہنی دھرتی ریمی ٹینس پروگرام) کے تحت ترغیبات و انعامات دینے سے متعلق سمری پیش کی۔ اس پروگرام کے تحت قانونی اور بینکنگ ذرائع سے ترسیلات زر ارسال کرنے والے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو ان کی ترسیلات کے مطابق پوائنٹس دئیے جائیں گے۔

اجلاس میں تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پوائنٹس کے عوض کیش ادائیگی اور مستقل طور پر وطن واپس آنے والے اوورسیز پاکستانیوں جبکہ دیگر اوورسیز پاکستانیوں کو ان کے پوائنٹس کی بنیاد پر پی آئی اے ٹکٹ اور موبائل فون ڈیوٹی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے اجلاس کو اگست اور ستمبر 2021ء کے لیے کاٹن کے بیج کی قیمت کے بارے میں سمری سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بارش کی وجہ سے چند دنوں کے لیے بیج کی ملکی قیمت مقرر کردہ تھریش ہولڈ سے اوپر رہی ہے۔

اجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کو دسمبر 2021ء  تک دولاکھ 80 ہزارمیٹرک ٹن گندم کی فراہمی سے متعلق سمری پیش کی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ عبوری انتظامات کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو پہلے سے ہی 90 ہزارمیٹرک ٹن گندم فراہم کی جاچکی ہے، مزید ایک لاکھ 90 ہزارمیٹرک ٹن گندم پاسکو کے اسٹاک سے (مقامی یا درآمدشدہ) سے فراہم کی جائے گی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو مزید ایک لاکھ 90 ہزارمیٹرک ٹن گندم کی فراہمی کی منظوری دے دی ہے۔

وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیٍق کی سمری پر ای سی سی نے جاری مالی سال کے دوران آزاد جموں و کشمیر حکومت کے لیے پاسکو کے اسٹاک سے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی فراہمی کی منظوری دے دی ہے۔

اس میں وزارت کی جانب سے عبوری بنیادوں پر آزاد کشمیر حکومت کے لیے پہلے سے فراہم کردہ ایک لاکھ 40 ہزارمیٹرک ٹن گندم شامل ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آزاد کشمیر حکومت کو ملکی اور درآمد شدہ گندم کے ممکنہ ذخائر سے فراہمی کی ہدایت بھی کی۔

اجلاس میں وزارت برائے سمندرپار پاکستانیوں و ترقی انسانی وسائل ڈویژن کی سمری پر ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (ای اوبی آئی) کے مالی سال 2021-22 اور مالی سال 2019-20 کے نظرثانی شدہ سالانہ بجٹ کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں کابینہ ڈویژن کی سمری پر مالی سال 2022ء کے لیے خصوصی ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے ضمن میں 6 ارب 40 کروڑ روپے کے تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

اجلاس کے آخر میں وزارت تجارت کی جانب سے ٹماٹر اور پیاز کی برآمدات سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ تفصیلی گفت و شنید کے بعد وزیر خزانہ کی قیادت میں ایک ذیلی کمیٹی کاقیام عمل میں لایا گیا۔ وزارت تجارت جلد خراب ہونے والی اشیا کی ماہانہ ممکنہ پیداوار، کھپت اور فاضل پیداوار کے حوالے سے کمیٹی کو آگاہ کرے گی۔ ان اشیا کی برآمد کا فیصلہ ذیلی کمیٹی کرے گی۔