|

وقتِ اشاعت :   October 11 – 2021

کوئٹہ: بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی کے مرکزی وائس چیئرمین شبیربلوچ نے کہا ہے کہ طلباء سیاست اورسرگرم طلباء سیاسی رہنمائوں کے خلاف کسی بھی عمل کے خلاف طلباء تنظیمیں ایک پیج پرہیں، بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹرصبیحہ بلوچ کے بھائی شاہ میربلوچ اورکزن مرتضیٰ بلوچ کو جلد بازیاب کرایاجائے بصورت دیگرملک گیراحتجاج کا سلسلہ شروع کریںگے۔

یہ بات انہوں نے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے رہنماء شکوربلوچ، پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن (آزاد)کے رہنماء سیدزبیرشاہ آغا، بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی کی بینظیربلوچ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ طلباء ملک وقوم کے مستقبل کاضامن ہیں مگربلوچستان میں طلباء پر سیاست پرپابندی عائد کردی گئی ہے اورطلباء کوسیاسی عمل سے دوررکھنے کیلئے مختلف حربے آزمائے جارہے ہیں جبکہ طلباء یونین غیرآئینی قراردیئے گئے ہیں،جامعات میںطالبعلموں کومتحرک سیاسی کرداراداکرنے کی وجہ سے ہراساں کرکے جعلی ایف آئی آر درج کرکے مبینہ طورپرماورائے عدالت گرفتاریاں کی جاتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے ترجیحی بنیادوںپرطلباء کے مسائل کوحل کرنے کیلئے جدوجہدکیا، بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی کی مرکزی چیئرپرسن ڈاکرصبیحہ بلوچ نے بلوچستان میں سماجی مشکلات کے باوجود سیاست میں متحرک کرداراداکیا اوررواں سال مارچ میںتنظیم کے مرکزی کونسل سیشن میں بطورمرکزی چیئرپرسن منتخب ہوئیںجس کے بعدانہیں طلباء سیاست سے کنارہ کشی اختیارکرنے کیلئے دھونس دھمکیاں دے کراذیتیں اورکوفت پہنچائی جارہی ہیں جوتشویشناک اورغیرجمہوری عمل ہے۔

انہوںنے کہا کہ 19جون 2021کوڈاکٹرصبیحہ بلوچ کے بھائی شاہ میربلوچ جبکہ 25ستمبر2021کوان کے کزن مرتضیٰ بلوچ کو مبینہ طورپرلاپتہ کردیاگیاجوکہ غیرجمہوری عمل ہے،طلباء سیاست اورسرگرم سیاسی کارکنان کیساتھ ہونیوالے ناررواسلوک کے خلاف تمام طلباء تنظیمیں ایک پیج پرہیں ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایک ہفتے میں مبینہ طورپرلاپتہ شاہ میربلوچ اور مرتضیٰ بلوچ کوبازیاب کرایاجائے بصورت دیگروہ ملک گیراحتجاج کاسلسلہ شروع کریںگے۔